نئی دہلی// دہلی کی وزیر اعلیٰ اور کالکاجی اسمبلی سے عام آدمی پارٹی (آپ) کی امیدوار آتشی نے آج کہا کہ آپ کی حکومت بننے کے بعد ہر خاتون کو 2100 روپے کا اعزازیہ ملے گا اور بزرگوں کا تمام علاج مفت کیا جائے گا۔ اس لیے دہلی کے عوام کو اس بار اروند کیجریوال کو منتخب کرنا چاہیے ۔
آج کالکاجی اسمبلی حلقہ میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ آتشی نے کہا "انتخابات کا دن ایک بہت اہم دن ہے کیونکہ لوگ ایک دن ووٹ ڈالتے ہیں لیکن اس ووٹ کا اثر پانچ سال تک رہتا ہے ، اس لیے یہ ضروری ہے کہ صحیح جگہ پر ووٹ ڈالیں۔ اگر ہم غلطی سے غلط پارٹی کو ووٹ دیتے ہیں تو ووٹنگ کا فیصلہ پانچ سال تک نہیں بدلا جا سکتا۔
محترمہ آتشی نے کہا کہ جب سے اروند کیجریوال وزیر اعلیٰ بنے ہیں، انہوں نے دہلی کے عام اور غریب لوگوں کو سہولیات فراہم کرنے کا کام کیا ہے ۔ بی جے پی والے مسٹر کیجریوال اور آپ کو گالی دیتے ہیں۔ ان کو گالی دینا بہت آسان ہے ، لیکن ان جیسا عمل کرنا بہت مشکل ہے ۔ آپ کی حکومت بننے سے پہلے ہزاروں روپے کے بجلی کے بل آتے تھے ۔ ہر چھ ماہ بعد بجلی کی قیمت بڑھ جاتی تھی اور بجلی کی طویل کٹوتی ہوتی تھی لیکن اب لوگوں کو گھروں میں 24 گھنٹے مفت بجلی ملتی ہے ۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ 10 سال پہلے سرکاری اسکولوں کی حالت بہت خراب تھی۔ ان اسکولوں کی چھتوں سے پانی ٹپکتا تھا، بیت الخلاء گندے تھے ، پینے کا پانی نہیں تھا اور بچے چٹائیوں پر بیٹھ کر پڑھتے تھے ۔ اب سرکاری اسکولوں میں بہت بہتری آئی ہے ۔ بچوں کے لیے کرسیاں، میز، پانی اور بیت الخلاء کی سہولیات بہتر ہوئی ہیں۔ آج سرکاری اسکولوں میں پڑھنے والے بچے ڈاکٹر اور انجینئر بنتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اروند کیجریوال نے دہلی کے محلہ کلینک کے ذریعے لوگوں کو مفت علاج اور ادویات فراہم کرنے کا کام کیا ہے ۔ خواتین کے لیے بسوں میں مفت سفر کی سہولت فراہم کی گئی ہے ۔ دہلی میں بزرگوں کو مفت تیرتھ کی سہولت فراہم کی گئی ہے اور اب تک ایک لاکھ بزرگ اس سہولت سے مستفید ہو چکے ہیں۔ اگر عوام ان دونوں اسکیموں سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں تو انہیں 5 فروری کو جھاڑو کا بٹن دبانا ہوگا۔
محترمہ آتشی نے مزید کہا کہ اب کانگریس والے آپ کے پاس آئیں گے ، لیکن دہلی میں کانگریس کا کوئی وجود نہیں ہے ۔ کانگریس کو ووٹ دینا اپنا ووٹ ضائع کرنے کے مترادف ہے ۔ پھر بی جے پی والے آئیں گے ۔ بی جے پی امیدوار رمیش بدھوڑی عوام کے درمیان آئے تھے لیکن وہ صبح سے رات تک صرف گالی گلوچ کرتے ہیں۔ کیا دہلی کے عوام ایسے شخص کو اقتدار میں لانا چاہیں گے ؟