نئی دہلی// کانگریس نے اپنے نئے ہیڈکوارٹر اندرا بھون کو مہاتما گاندھی کی ‘ہندوستان چھوڑو تحریک’ سے لے کر راہل گاندھی کی ‘بھارت جوڑو یاترا’ کی گونج سے بھرپور قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے کانگریس میں پوشیدہ جمہوریت کے تحفظ ، آئین میں قوم پرستی، سیکولرازم، جامع ترقی اور انصاف کی تصویر کشی کی گئی ہے ۔
کانگریس کے خزانچی اجے ماکن، کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے انچارج جے رام رمیش اور کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے سربراہ پون کھیڑا نے آج یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ پارٹی کا نیا ہیڈکوارٹر اندرا بھون پانچ منزلہ ہے اور وہ جدید ترین سہولیات اور آرٹ سے لیس ہے ۔ نئے ہیڈکوارٹر کے بارے میں تفصیلی معلومات دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے پارٹی کو 19 نومبر 2007 کو زمین الاٹ کی تھی اور اس کا سنگ بنیاد 2009 میں رکھا گیا تھا۔ پارٹی کو اس سال 14 جنوری کو قبضے کا سرٹیفکیٹ ملا اور اگلے دن عمارت کا افتتاح کیا گیا۔
انہوں نے کہا "جدید ٹیکنالوجی اور جدید ترین انفراسٹرکچر سے لیس اندرا بھون نہ صرف دنیا کی سب سے بڑی نوجوان آبادی والے ملک کے عزائم کی علامت ہے ، بلکہ جمہوریت کے تحفظ اور ایک سرگرم اپوزیشن کا کردار ادا کرنے کے لیے بھی تیار ہے ۔ اندرا بھون پانچ منزلہ عمارت ہے ، جس کا کل رقبہ 2,100 مربع میٹر ہے ۔ اس عمارت کا اپنا 276 نشستوں والا آڈیٹوریم، کئی میٹنگ رومز اور کانفرنس ہال ہیں۔ کانگریس کی ہر فرنٹل تنظیم اور سیل کے عہدیداروں کے بیٹھنے کا مناسب انتظام ہے ۔ اس میں 134 درخت، 8675 پودے اور 264 نوادرات اور پینٹنگز ہیں۔
کیفے ٹیریا میں نند لال بوس کی پینٹنگز ہیں، جو گاندھی جی کی درخواست پر 1938 میں ‘ہری پورہ کانگریس سیشن’ میں بنائی گئی تھیں۔ گاندھی جی نے کنونشن کو ہندوستان کی ثقافتی وراثت کی علامت کے طور پر تصور کیا جو آزادی کی جدوجہد کی روح کی عکاسی کرتا ہے ۔ کانگریس نے فن کو سیاسی اور سماجی گفتگو میں ضم کرنے کی کوشش کی اور ہم اندرا بھون کے ذریعے وہی کوشش کر رہے ہیں۔ عمارت کی ہر منزل کانگریس کی تاریخ کی عکاسی کرتی ہے جو ملک کی آزادی کی شاندار تاریخ بھی ہے ۔ عمارت کی منفرد خصوصیت مرکزی ایٹریئم ہے ، جو اسے کشادگی اور جڑے پن کا احساس دلاتا ہے ۔ دوسری بڑی خصوصیت اس کے پائیدار ڈیزائن عناصر ہیں۔ جیسے کہ سولر پینلز اور توانائی کے موثر نظام عمارت کو طویل مدت میں ماحول کے لحاظ سے ذمہ دار اور اقتصادی بناتے ہیں۔ تیسری خصوصیت عوامی مصروفیت کی جگہیں ہیں جیسے کمیٹیاں اور کانفرنس روم جو کمیونٹی کی شمولیت، مکالمے اور ثقافتی تبادلے کے لیے پلیٹ فارم مہیا کرتے ہیں۔
کانگریس کے لیڈروں نے کہا ‘‘کانگریس کی نئی عمارت کوئی عمارت نہیں ہے ، بلکہ آزادی کا شاندار ورثہ ہے ۔ جہاں یہ اندرا بھون کی بنیاد میں ایک نظریاتی تحریک ہے ، وہیں اس کے سرفہرست آئین کی حفاظت کا عزم بھی ہے ۔ آپ مہاتما گاندھی کی ‘ہندوستان چھوڑو تحریک’ کی بازگشت اندرا بھون کی رگوں میں قدم بہ قدم دوڑتے ہوئے دیکھیں گے اور راہل گاندھی کی ‘ بھارت جوڑو یاترا’ کا عکس بھی اس میں نظر آئے گا ۔ یہ عمارت ان لاکھوں کارکنوں کے عطیات سے تعمیر کی گئی ہے جو کانگریس کے مفہوم پر یقین رکھتے ہیں کہ کانگریس کا مطلب ملک کی ترقی کے لیے جدوجہد، ہندوستان کی ہم آہنگی کے تحفظ اور جامع ترقی کی گارنٹی۔ کانگریس کے آئین کی پانچ اقدار ‘‘ جمہوریت، قوم پرستی، سیکولرازم، جامع ترقی اور انصاف ’’ کو عمارت کے ریسپشن میں دکھایا گیا ہے ۔