جموں//
چیف سکریٹری اتل ڈولو نے کہا ہے کہ آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس)، اونتی پورہ امسال نومبر میں چالو ہو جائیگا۔
چیف سکریٹری نے آج ایمس اونتی پورہ، ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن، پی ڈبلیو ڈی، جل شکتی اور سی پی ڈبلیو ڈی کے حکام کا ایک مشترکہ اجلاس منعقد کیا۔
اجلاس میں ایمس اونتی پورہ کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر، کشمیر کے ڈویڑنل کمشنر، پی ڈبلیو ڈی کے سکریٹری، ایچ اینڈ ایم ای کے سکریٹری، پلوامہ کے ڈپٹی کمشنر، چیف انجینئر، سی پی ڈبلیو ڈی کے چیف انجینئر، ڈی جی بجٹ کے علاوہ دیگر نے شرکت کی۔
چیف سکریٹری نے اس کی تکمیل کی مجوزہ تاریخوں کے ساتھ اب تک سائٹ پر بنائے گئے فزیکل انفراسٹرکچر کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ انہوں نے وہاں کام کی انجام دہی کیلئے دستیاب مزدوروں کی موجودہ صورتحال کے بارے میں دریافت کیا اور ایجنسی پر زور دیا کہ سردیوں کا موسم ختم ہونے کے فورا بعد ان کی تعداد میں اضافہ کیا جائے۔
ڈولو نے واٹر سپلائی اسکیم اور انسٹی ٹیوٹ کی طرف جانے والی اپروچ روڈ کا بھی جائزہ لیا۔ انہوں نے محکمہ جل شکتی کو ہدایت کی کہ وہ ڈبلیو ایس ایس کے پہلے مرحلے بشمول ۳ بور ویل اور دیگر متعلقہ کاموں کو اس سال مئی تک مکمل کریں تاکہ اسپتال کو پانی کی مناسب فراہمی کو فعال بنایا جاسکے۔
چیف سیکریٹری نے اس منصوبے کی مستقبل کی توسیع کیلئے اضافی زمین اور دیگر ضروریات کا بھی جائزہ لیا۔ انہوں نے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر سے کسی بھی زیر التواء مسئلے کے بارے میں دریافت کیا جس میں انتظامی مدد کی ضرورت ہے اور ساتھ ہی انہیں ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی۔
ایمس اونتی پورہ کے ایگزیکٹیو ڈائرکٹر (ای ڈی) ڈاکٹر سچدانند موہنتی نے ہر بلاک کی تکمیل کی ممکنہ تاریخوں کے ساتھ اس سہولت کی تیاری کا مجموعی منظر نامہ پیش کیا۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ انسٹی ٹیوٹ نے یہاں اٹھائے جانے والے تمام ۵۷ بلاکس پر مجموعی طور پر تقریباً۶۱ فیصد جسمانی پیش رفت حاصل کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ انسٹی ٹیوٹ ممکنہ طور پر اس سال نومبر کے آخر تک فعال ہونے جا رہا ہے۔
اجلاس کو ہر بلاک کی تکمیل میں تعینات لیبر فورس کے تفصیلی اعداد و شمار سے بھی آگاہ کیا گیا۔ بتایا گیا کہ سرد موسم کی وجہ سے مزدوروں نے نقل مکانی کی تھی اور فی الحال صرف اندرونی کام جاری ہیں جس میں تقریباً۸۵۰ ہنرمند / نیم ہنر مند / غیر ہنر مند مزدور موجود ہیں جو پہلے مناسب موسم ی حالات میں تقریبا ۲۴۰۰۔۲۵۰۰ ہوا کرتے تھے۔
اجلاس میں مزید بتایا گیا کہ آیوش بلاک کے ساتھ ساتھ تمام ۶ ہاسپٹل بلاکس‘۴؍اکیڈمک بلاکس‘۱۶ رہائشی بلاکس‘۱۲ ہاسٹل بلاکس کے علاوہ نائٹ شیلٹر اور گیسٹ ہاؤس پر کام جاری ہے جو قومی شہرت کے اس میڈیکل کالج اور اسپتال کا حصہ ہیں۔