نئی دہلی//عام آدمی پارٹی (آپ) نے مبینہ شراب گھوٹالہ میں مرکزی وزارت داخلہ سے تین سال بعد منظوری لینے پر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے اس گھوٹالے کو سیاسی بدنیتی سے گھڑا تھا۔
عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے آج کہا کہ بدھ کے روز ثابت ہوگیا کہ شراب کا نام نہاد گھوٹالہ بی جے پی، مسٹر مودی اور مسٹر شاہ کی طرف سے بنایا گیا من گھڑت گھوٹالہ تھا۔ اس سارے معاملے کا کوئی سر پیر نہیں تھا۔ عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال کی گرفتاری مکمل طور پر غیر قانونی اور غلط تھی۔ منیش سسودیا اور میری گرفتاری بھی پوری طرح سے فرضی اور غیر قانونی تھی۔ تین سال بعد انہیں یاد آرہا ہے کہ اس معاملے میں بھی منظوری لینی ہے ۔ اس کا مطلب ہے کہ پورا کیس فرضی ہے اور تمام گرفتاریاں غیر قانونی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ اس ملک میں کیا ہو رہا ہے ۔ یہ اپنے آپ میں چونکا دینے والی بات ہے کہ ای ڈی نے بغیر منظوری کے ایک وزیر اعلیٰ کو گرفتار کر لیا۔ اس کا مطلب ہے کہ یہ پورا معاملہ بی جے پی اور مسٹر مودی نے فرضی طریقے سے تیار کیا تھا۔ اگر کوئی شرم ہے تو وزیر اعظم کو اس جرم کے لیے مسٹر کیجریوال سے کھلے عام معافی مانگنی چاہیے ۔ انہوں نے جرم کیا ہے ۔ اس کے لیے انہیں معافی مانگنی چاہیے ۔
آپ کے لیڈر نے کہا ‘‘مجھے آپ کو یہ بتانے کی ضرورت نہیں ہے کہ یہ پورا معاملہ سیاسی بدنیتی کی وجہ سے بنایا گیا ہے ۔ اس میں کوئی سچائی نہیں تھی اور عام آدمی پارٹی کے لیڈروں کی گرفتاری مکمل طور پر غیر قانونی تھی۔ ایجنسیوں کو منظوری لینے کی ضرورت ہے ۔ کیا وزیراعلیٰ کو بغیر اجازت گرفتار کیا جا سکتا ہے ؟ یہ اپنے آپ میں ہی عام بات نہیں لگتی۔”