’ ۱۸۰ ڈگری گریڈ پر ۱۱۰ کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والے ٹرائل رن ریلوے کی تاریخ میں نیا باب ‘
بانہال/جموں//
ناردرن سرکل کے کمشنر آف ریلوے سیفٹی (سی آر ایس) دنیش چند دیشوال نے کہا ہے کہ کٹرا سے بانہال تک ریلوے ٹریک کا معائنہ اور آزمائشی سفر تسلی بخش رہا ہے۔ ’’اب میں جمع شدہ اعداد و شمار کا تجزیہ کرکت رپورٹ دوں گا ‘‘۔
جموں کشمیر کے کٹرا سے بانہال تک ریل پروجیکٹ کے ساتھ چیلنجنگ جغرافیہ میں ایک کامیاب ابھرتے ہوئے گریڈ اسپیڈ ٹرائل کے ساتھ ہندوستانی ریلوے کی تاریخ میں ایک نیا باب لکھا گیا ہے۔
ناردرن سرکل کے کمشنر آف ریلوے سیفٹی (سی آر ایس) دنیش چند دیشوال کا یہ تبصرہ کشمیر اور ملک کے باقی حصوں کے درمیان براہ راست ریل خدمات کے جلد آغاز کے لئے مثبت اشارہ دیتا ہے۔تاہم انہوں نے کہا کہ وہ دو روزہ قانونی معائنہ مکمل ہونے کے بعد جمع کیے گئے اعداد و شمار کا تجزیہ کریں گے‘ اس سے پہلے کہ مرکز اس سروس کو شروع کرنے کا فیصلہ کرے۔
کٹرا اسٹیشن سے کامیاب ہائی اسپیڈ ٹرائل رن کے بعد بانہال پہنچنے پر نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے دیشوال نے کہا کہ ان کی ٹیم کٹرا واپس آئیگی اور کشمیر کے لئے براہ راست ٹرین خدمات شروع کرنے کے بارے میں فیصلہ لینے سے پہلے جمع کردہ تمام اعداد و شمار کا تجزیہ کیا جائے گا۔
دیشوال نے کہا کہ کٹرا سے بانہال تک اس طرح کے چیلنجنگ جغرافیہ میں ۱۸۰ ڈگری گریڈ پر ۱۱۰ کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والے ٹرائل رن نے ریلوے کی تاریخ میں ایک نیا باب لکھا ہے۔ ’’ٹرائل رن ہموار تھا اور ہمیں تکمیل کے احساس سے بھر دیا تھا اور اس کا سہرا ہمارے انجینئروں کو جاتا ہے جنہوں نے اتنا بڑا کام کیا ہے‘‘۔
آزمائشی ٹرین صبح دس بج کر۳۰ منٹ پر کٹرا اسٹیشن سے روانہ ہوئی اور ڈیڑھ گھنٹے کے اندر بانہال اسٹیشن پہنچ گئی۔ یہ ٹرین دوپہر دو بجے کٹرا کیلئے روانہ ہوئی اور سہ پہر ساڑھے تین بجے تک اپنی منزل پر پہنچ گئی۔ٹریک پر یہ آخری اسپیڈ ٹرائل رن تھا۔
نئی مکمل ہونے والی ریلوے لائن کے دو روزہ قانونی معائنے پر کٹرا پہنچنے والے دیشوال نے کہا کہ مرکز کشمیر اور ملک کے باقی حصوں کے درمیان خدمات شروع کرنے کے بارے میں حتمی فیصلہ کرے گا۔
ان کاکہنا تھا’’میں اس (خدمات کے آغاز) کے بارے میں بات کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہوں۔ قانونی معائنہ آج شام تک مکمل کرلیا جائے گا اور جمع کردہ تمام اعداد و شمار کا شمالی ریلوے کی ہدایات کے مطابق تجزیہ کیا جائے گا‘‘۔
سی آر ایس نے کہا کہ ٹریک پر معائنہ اور آزمائشی سفر اب تک تسلی بخش رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا انفراسٹرکچر شاندار ہے اور بہت جلد ہماری رپورٹ کی بنیاد پر منصفانہ فیصلہ کیا جائے گا۔
پچھلے مہینے وزیر ریل اشونی ویشنو نے تقریبا ًتین دہائیوں کے کام کے بعد کشمیر کو ملک کے باقی حصوں سے جوڑنے کیلئے ایک اہم پیش رفت ریاسی کٹرا سیکشن کی تکمیل کا اعلان کیا تھا۔
۴جنوری کو کٹرا،بانہال سیکشن پر ایک الیکٹرک ٹرین کا کامیاب آزمائشی سفر کیا گیا تھا۔ ریلوے نے گزشتہ ایک ماہ کے دوران ٹریک کے مختلف حصوں پر چھ آزمائشی رن کیے ہیں جن میں انجی کھڈ اور چناب پلوں کے دو اہم سنگ میل بھی شامل ہیں۔
کل۲۷۲ کلومیٹر طویل اودھم پور،سرینگر،بارمولہ ریل لنک (یو ایس بی آر ایل) پروجیکٹ میں سے ۲۰۹ کلومیٹر مرحلہ وار شروع کیا گیا تھا۔
عہدیداروں نے بتایا کہ کشمیر کو ٹرین کے ذریعے جوڑنے کا ڈریم پروجیکٹ ۱۹۹۷میں شروع کیا گیا تھا اور ارضیاتی ، جغرافیائی اور موسمیاتی چیلنجوں کی وجہ سے کئی ڈیڈ لائنز سے محروم رہا۔
بتادیں کہ ہندوستانی ریلوے جلد ہی سری نگر سے کٹرہ تک وندے بھارت ایکسپریس ٹرین شروع کرے گا جس کا راستہ تقریباً۱۰۰کلومیٹر کا ہو گا اور اس کو طے کرنے میں تقریباً ۲گھنٹے اور ۳۰منٹ لگیں گے ۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کے روز نئے جموں ریلوے ڈویژن کا ورچوئل موڈ سے افتتاح کیا۔انہوں نے اس موقع پر کہا کہ اودھم پور، سرینگر، بارہمولہ ریلوے لنک (یو ایس بی آر ایل) پروجیکٹ ایک تاریخی کامیابی ہے جو ہندوستان کی انجینئرنگ کی مہارت کا مظہر ہے ۔
ادھر شمالی ریلوے نے اس روٹ کے لیے ٹرین کے اوقات کا اعلان کیا ہے ۔
ٹائمنگ شیڈول کے مطابق وندے بھارت ایکسپریس ٹرین کٹرہ سے صبح۱۰:۸بجے روانہ ہوگی اور دن کے۲۰:۱۱بجے سرینگر پہنچے گی۔اطلاعات کے مطابق کشمیر ریل سروس کا ۲۶جنوری سے آغاز کیا جائے گا۔