نئی دہلی//
ون نیشن ون الیکشن سے متعلق بلوں کا جائزہ لینے کے لیے تشکیل کردہ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی ) کی پہلی میٹنگ آج یہاں ہوئی جس میں اپوزیشن اراکین نے پورے ملک میں بیک وقت انتخابات کے انعقاد کے لیے درکار وسائل اور انتظامات سے متعلق سوالات اٹھائے اور کمیٹی کی مدت میں توسیع کا مطالبہ کیا۔
ایک گھنٹے سے زائد جاری رہنے والی کمیٹی کی میٹنگ کے دوران حزب اختلاف کے اراکین نے خاص طور پر الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور حفاظتی طریقہ کار اور ملک بھر میں لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کے بیک وقت انعقاد پر ہونے والے اخراجات کا مسئلہ اٹھایا اور پوچھا کہ یہ کیسے ہو گا۔ کیا یہ پورا ہو جائے گا؟ اراکین نے کمیٹی کی مدت میں توسیع کا معاملہ بھی اٹھایا۔ کمیٹی کو بجٹ اجلاس کے پہلے ہفتے کے آخری دن تک اپنی رپورٹ پیش کرنی ہوگی۔
اجلاس میں اراکین کو وزارت قانون و انصاف کے مجوزہ قوانین کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا گیا۔ اس کے علاوہ کئی ہزار صفحات پر مشتمل رپورٹس بھی اراکین کو مطالعے کے لیے دی گئیں۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمنٹ پی پی چودھری کی سربراہی میں مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے۳۹ ؍اراکین ہیں جن میں لوک سبھا کے ۲۷؍اور راجیہ سبھا کے۱۲؍اراکین ہیں۔
کمیٹی کے اہم اراکین میں کانگریس کی پرینکا گاندھی واڈرا، بی جے پی کے انوراگ ٹھاکر، ترنمول کانگریس کے کلیان بنرجی، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (شرد پوار) کی سپریا سولے اور کانگریس کے منیش تیواری اور بی جے پی کے سمبت پاترا شامل ہیں۔