کٹرا/جموں/ /
جموں کشمیر کے ماتا ویشنو دیوی مندر میں آنے والے یاتریوں کے بیس کیمپ کٹرا میں ریاسی ضلع کے تریکوٹا پہاڑیوں میں مجوزہ روپ وے پروجیکٹ کے خلاف ایک ہفتہ کی ہڑتال کے بعد بدھ کو معمول کی کاروباری سرگرمیاں بحال ہو گئیں۔
احتجاج کے دوران پولیس کی جانب سے حراست میں لیے گئے اٹھارہ افراد کو بھی رہا کر دیا گیا جس کے بعد مقدس شہر میں رات بھر جشن منایا گیا۔
ایک عہدیدار نے بتایا کہ شٹ ڈاؤن کی وجہ سے ایک ہفتے کی ہڑتال کے بعد تمام دکانیں ، ریستوراں اور کاروباری ادارے دوبارہ کھل گئے ہیں جبکہ ٹریفک کی نقل و حرکت بھی بحال کردی گئی ہے جس سے زائرین کو کافی راحت ملی ہے۔
حالات معمول پر آنے کے ساتھ ہی سال کے پہلے دن سینکڑوں یاتری مقدس شہر میں عبادت کے لیے جمع ہوئے اور کٹرا اور بھون کے داخلی راستوں پر لمبی قطاریں دیکھی گئیں۔
پونے کے رہنے والے سریش کدم نے کہا’’ہم بہت خوش ہیں کہ بند ختم ہو گیا ہے۔ اس سے ہمیں بہت تکلیف ہو رہی تھی۔ ہم یہاں نئے سال کے پہلے دن پوجا کرنے آئے ہیں‘‘۔
۲۵دسمبر کو شروع ہونے والی ہڑتال نے ملک کے مصروف ترین شہروں میں سے ایک میں معمولات زندگی کو درہم برہم کردیا، جہاں روزانہ ہزاروں عقیدت مند آتے ہیں۔
شری ماتا ویشنو دیوی سنگھرش سمیتی نے اعلان کیا تھا کہ اس مدت کے دوران کٹرا میں تمام سرگرمیاں معطل رہیں گی۔
منگل کی رات جموں کشمیر انتظامیہ نے نظربندوں کی رہائی کا اعلان کیا اور احتجاج کرنے والے سول سوسائٹی کے ممبروں کے ساتھ بات چیت کیلئے چار رکنی کمیٹی تشکیل دی۔
سمیتی کے ایک ترجمان نے کہا ’’کچھ رہنماؤں سمیت حراست میں لیے گئے اٹھارہ افراد کو رات ایک بجے ریاسی اور اودھم پور جیلوں سے رہا کیا گیا۔ وہ جشن منانے کٹرا پہنچے، جہاں سینکڑوں لوگوں نے ان کا استقبال کیا۔‘‘
سمیتی نے ابتدائی طور پر ۲۵ دسمبر کو ہڑتال کی کال دی تھی۔ ۲۷ دسمبر کی رات کو اس نے مجوزہ روپ وے پروجیکٹ کو ختم کرنے اور حراست میں لئے گئے مظاہرین کو رہا کرنے سمیت اپنے مطالبات پر زور دینے کے لئے بند کو ۷۲ گھنٹے تک بڑھا دیا۔
آٹھ نوجوانوں نے نظربندوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے بھوک ہڑتال کی تھی، جس میں دو سمیتی رہنما بھوپندر سنگھ اور سوہن چند بھی شامل تھے۔
پچھلے مہینے شری ماتا ویشنو دیوی شرائن بورڈ (ایس ایم وی ڈی ایس بی) نے بزرگ شہریوں، بچوں اور دیگر لوگوں کیلئے مندر تک رسائی کو آسان بنانے کے لئے ایک روپ وے نصب کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا تھا۔
۲۵۰ کروڑ روپے کے مجوزہ روپ وے پروجیکٹ کے تحت تاراکوٹ مارگ کو سانجی چھٹ سے جوڑا جائے گا، جو ریاسی ضلع میں غار تک جائے گا۔ ایس ایم وی ڈی ایس بی کے سی ای او انشول گرگ کے مطابق ۲۰۲۴ میں۹۴لاکھ۸۳ہزاریاتریوں نے مندر میں پوجا کی۔