نئی دہلی//) دہلی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے صدر وریندر سچدیوا نے آج عام آدمی پارٹی (آپ) کے قومی کنوینر اروند کیجریوال کے پجاریوں سے متعلق اعلان کے بارے میں کہا کہ مسٹر کیجریوال ایسے سلطان ہیں جو خوف زدہ ہو کر شکست کا سامنا نہیں کر سکتے ۔ وہ ہر روز نئے پاپولسٹ اعلانات کر رہے ہیں، تاکہ وہ کسی طرح اقتدار میں برقرار رہ سکیں۔
مسٹر سچدیوا نے یہاں نامہ نگاروں سے کہا کہ مسٹر کیجریوال دہلی میں جہاں بھی جاتے ہیں، لوگ ان سے دہلی کے رکے ہوئے ترقیاتی کاموں، شیش محل کی تعمیر، یکے بعد دیگرے مفت شراب کی بوتلیں تقسیم کرنے پر سوالات کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ اس سال مانسون کے دوران پانی میں ڈوبنے اور کرنٹ لگنے سے ہونے والی 62 اموات پر بھی لوگ ان سے جواب مانگتے ہیں، لیکن ان سوالوں کا جواب دینے کی بجائے مسٹر کیجریوال اب خوابوں کے سوداگر بن رہے ہیں۔
وہ دندناتے پھر رہے ہیں اور عام لوگوں کو پھر سے دھوکہ دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مسٹر کیجریوال اب جو بھی اعلان کریں، دہلی کے لوگ ان پر یقین نہیں کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ مہیلا سمان یوجنا کی دھوکہ دہی کے بعد اب مسٹر کیجریوال نے پجاری-گرنتھی سمان یوجنا کا اعلان کیا ہے ۔
دہلی بی جے پی کا پجاری سیل کافی عرصے سے پجاریوں کی تنخواہ اور الاؤنس کا مطالبہ کر رہا ہے ، ہم نے کئی بار احتجاج کیا اور کیجریوال حکومت پر پجاریوں کو تنخواہ دینے کے لیے دباؤ ڈالا۔
مسٹر سچدیوا نے کہا کہ آج دہلی بی جے پی اور اس کے پجاری سیل کی تحریک کے دباؤ کی وجہ سے جو دو سال سے زیادہ عرصے سے چل رہی ہے ، مسٹر کیجریوال کو پجاری گرنتھی سمان یوجنا کا اعلان کرنا پڑا ہے ۔
مسٹر سچدیوا نے کہا کہ اب دہلی کی خواتین مسٹر کیجریوال سے پوچھ رہی ہیں کہ کیا آپ کی پنجاب حکومت ریاست کی خواتین کو کوئی اعزازیہ دے رہی ہے ؟
انہوں نے کہا کہ مسٹر کیجریوال دہلی میں مولویوں کو تنخواہ اور الاؤنس دیتے رہے ہیں اور بی جے پی کی مخالفت اور ایڈوکیٹ رکمنی سنگھ کی طرف سے دہلی ہائی کورٹ میں دائر درخواست کی وجہ سے وہ سوچ رہے تھے کہ انہیں تنخواہ روکنی پڑے گی تو انہوں نے عدالت کو گمراہ کرنے کے لئے یہ اعلان کیا ہے ۔
اس کے ساتھ ہی محترمہ سنگھ نے کہا کہ مسٹر کیجریوال حکومت نے عدالت میں اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے 1100 سے زیادہ مولویوں اور ان کے معاونین کو 58 کروڑ روپے سے زیادہ کی تنخواہ اور الاؤنس دیا ہے اور انہیں اس سلسلے میں 21 جنوری کو عدالت میں تحریری جواب دینا ہے اسی لئے انہوں نے اس سے متعلق یہ اعلان کیا ہے ۔