نئی دہلی// کانگریس کے صدر ملک ارجن کھڑگے نے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو ایک خط لکھ کر کہا ہے کہ انہیں جمعرات کو پارلیمنٹ کے گیٹ پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے اراکین پارلیمنٹ نے دھکا دیکر زخمی کیا اور لوک سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی کے ساتھ دھکا مکی کی اس لئے اس واقعہ کی تحقیقات کی جانی چاہئے ۔
کانگریس نے کہا کہ وزیر داخلہ امت شاہ نے پارلیمنٹ میں بابا صاحب امبیڈکر کی توہین کی ہے ۔ یہ بہت سنگین معاملہ اور قابل مذمت واقعہ ہے اور اس کے لیے مسٹر شاہ اور بی جے پی کو ملک سے معافی مانگنی چاہیے ۔ پارٹی نے کہا کہ بابا صاحب کی توہین برداشت نہیں کی جائے گی اور کانگریس اس کے خلاف پورے ملک میں مظاہرہ کرے گی اور جب تک بی جے پی معافی نہیں مانگتی وہ سڑکوں پر رہے گی۔
دریں اثنا مسٹر کھڑگے نے لوک سبھا اسپیکر کو ایک خط لکھا اور کہا کہ صبح جب وہ پارٹی ممبران پارلیمنٹ کے ساتھ ڈاکٹر امبیڈکر پریرنا استھل سے واپس آ رہے تھے ، ہمارے ساتھی وزیر داخلہ کی تقریر میں بابا صاحب کی توہین کے خلاف احتجاج کر رہے تھے ۔
انہوں نے کہا، "جب میں انڈیا الائنس کے ممبران پارلیمنٹ کے ساتھ مکر گیٹ پہنچا تو بی جے پی ممبران پارلیمنٹ نے مجھے دھکا دیا اور میں اپنا توازن کھو بیٹھا اور زمین پر بیٹھنے پر مجبور ہو گیا۔ میرے پہلے سے زخمی گھٹنے کو چوٹ لگی۔ بعد میں کانگریس کے ارکان پارلیمنٹ نے میرے لیے ایک کرسی کا انتظام کیا اور میں اس پر بیٹھا۔
کانگریس کے کچھ ارکان پارلیمنٹ نے مسٹر برلا کو ایک خط بھی لکھا ہے جس میں انہیں بتایا گیا ہے کہ بی جے پی کے ارکان پارلیمنٹ نے پارلیمنٹ کے احاطے میں مسٹر گاندھی اور مسٹر کھڑگے کے ساتھ بدتمیزی کی ہے ۔ انہوں نے مسٹر برلا سے اس معاملے میں قصوروار ممبران اسمبلی کے خلاف مناسب کارروائی کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے ۔
بعد ازاں کانگریس کے ارکان پارلیمنٹ نے لوک سبھا اسپیکر سے ملاقات کی اور مسٹر کھڑگے اور مسٹر گاندھی کے ساتھ بی جے پی ارکان پارلیمنٹ کے ناروا سلوک کی شکایت کی اور اس معاملے میں ضروری کارروائی کا مطالبہ کیا۔
کانگریس ایم پی پرینکا گاندھی واڈرا نے کہا، "بی جے پی بار بار بابا صاحب کی توہین کر رہی ہے اور اسے اس کے لیے ملک سے معافی مانگنی چاہیے ۔ جس نے ملک کو آئین دیا، جس نے ہر شہری کو حق دیا، جس نے اپنے خیالات اور عمل سے کروڑوں دلتوں اور محروم لوگوں کی زندگیاں بدل دیں۔ ان کی توہین کرکے بی جے پی نے ملک کے کروڑوں دلتوں اور محروم لوگوں کے جذبات کی توہین کی ہے ۔
کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے ٹویٹ کیا، "آج پارلیمنٹ ہاؤس میں جو مضحکہ خیز ڈرامہ ہوا، وہ بی جے پی کے ‘امبیڈکر مخالف امت شاہ کو بچانے ‘ کے مشن کا شاندار مظاہرہ تھا۔ گزشتہ 15 دنوں سے اپوزیشن اور انڈیا گروپ کے رہنماؤں کی قیادت میں مختلف مسائل پر پارلیمنٹ ہاؤس میں پرامن احتجاج جاری ہے ۔ بدتمیزی یا خلل کا کوئی واقعہ رپورٹ نہیں ہوا۔ معزز اسپیکر نے واضح طور پر ہدایت دی کہ ایوان کا راستہ نہ روکا جائے ۔ سیکیورٹی اہلکاروں کو داخلی راستے کا انتظام کرنے کے لیے مقرر کیا گیا تھا۔ ہم نے ہمیشہ اس کی تعمیل کی ہے ، کبھی راستہ نہیں روکا اور سیکورٹی اہلکاروں کے ساتھ پرامن تعاون کیا ہے ۔ آج، پریرنا استھل پر ہمارے پرامن احتجاج اور سنویدھان سدن کے ارد گرد پوسٹروں کے ساتھ گھومنے کے بعد، ہم یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ بی جے پی کے اراکین پارلیمنٹ لاٹھیوں سے داخلی دروازں پر رخنہ ڈال رہے تھے ۔ عجیب بات یہ ہے کہ معزز اسپیکر کی ہدایات کی مکمل خلاف ورزی کی گئی اور کوئی سکیورٹی اہلکار وہاں موجود نہیں تھا۔ بی جے پی ممبران پارلیمنٹ نے کانگریس صدر کو دھکا دیا اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر کو ایوان میں داخل ہونے سے روکا گیا اور دھکا دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ جب تک کہ وزیر داخلہ اپنے ریمارکس پر مستعفی نہیں ہو جاتے ہم اس معاملے کو پورے ملک کی سڑکوں پر اٹھائیں گے ۔ بی جے پی کو ملک سے معافی مانگنی چاہیے ۔