تو کیا کشمیر واقعی میں جنت ہے … زمین پر جنت ؟جو اسے جنت بول رہے ہیں ‘اور ان کی تعداد لاکھوںاور کروڑوں میں ہے‘ وہ جھوٹ تو نہیں بول رہے ہوں گے… اور یہ بھی سچ ہے کہ وہ گوگل پر پڑھ کر کشمیر کو جنت نہیں کہتے ہیں… بلکہ یہاں آکر ‘ کشمیر آکر کشمیر کو جنت کہتے ہیں… اس لئے ان کی بات کو تو ہم رد نہیں کر سکتے ہیں‘ جھٹلا نہیں سکتے ہیں… لیکن… لیکن اُن لوگوں کی بات کو بھی نظر انداز تو نہیں کیا جا سکتا ہے ‘ جو کشمیر کو جنت مانتے ہی نہیں ہیں… ان میں سے تو کچھ اسے جہنم تک کہتے ہیں… اور یہ کشمیر کو جنت نہ ماننے والے … جو اسے جنت نہیں مانتے ہیں ان کی تعداد بھی لاکھوں میں ہے‘یہ بھی کشمیر کو گوگل سے کچھ پڑھ کر اسے جنت نہیں مانتے ہیں بلکہ یہاں رہ کر اور سہہ کر ان کا کہنا ہے کہ کشمیر جنت نہیں ہے… یہ جنت نہیں ہو سکتا ہے۔اب سچ کون کہہ رہا ہے … وہ جو کشمیر آکر کشمیر کو جنت کہتے ہیں یا کشمیر میں رہ کر اسے جنت نہ کہنے والے ؟دیکھیں توان لوگوں کی بات میں زیادہ وزن ہے جو یہاں رہ کر ‘ یہاں بس کر اس نتیجے پر پہنچ گئے ہیں کہ… کہ کشمیر سب کچھ ہو سکتا ہے‘ لیکن جنت نہیں … بالکل بھی نہیں اور صاحب ان کی بات میں منطق بھی ہے اور دلیل بھی… کشمیر کو جنت کہنے والے کچھ دنوں کیلئے یہاں آتے ہیں… آرام دہ ہوٹلوں کا رخ کر سکتے ہیں جہاں بجلی ۷x۲۴ دستیاب رہتی ہے… گرمی کا معقول انتظام ہو تاہے… جہاں سے یہ بڑی گاڑیوں میں بیٹھ کر کشمیر کے سیاحتی مقامات کا دورہ کرتے ہیں اور… اور وہاں بھی عالی شان ہوٹلوں میںایک دو دن گزار کر واپس اپنے وطن جاتے ہیں… ان لوگوں کیلئے واقعی میں کشمیر جنت ہے… یا جنت سے بھی بڑھ کر ہے… کہ انہیں کسی مسئلہ کا سامنا نہیں کرنا پڑتا ہے… ٹھنڈ کا اور نہ بجلی کی قلت کا اور نہ ان سے جڑے مسائل کا … عام کشمیریوں کو ٹھنڈمیں جن مشکلات ‘جن مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے … اور ہر سال ان میں اضافہ ہو تا ہے‘ اس کے بعد یقینا کوئی بھی کشمیری کشمیر کو جنت نہیں کہے گا … اور اسی لئے ہمارے ایک دوست کہتے ہیں کہ جہانگیر‘ جس نے اپنے اشعار میں کشمیر کو جنت کہا تھا ‘یقینا بہار یا پھر خزان میں کشمیر آیا ہو گا … سرما میں نہیںکہ… کہ اگر وہ ایک بار سرما میں کشمیر آتا تو… تو اسے زمین پر جنت نہیں بلکہ ’ گر دوزخ…‘ہے نا؟