نئی دہلی// سابق وزیر اعظم اور جنتا دل (ایس) کے سینئر لیڈر ایچ ڈی دیوے گوڑا نے ملک کے آئین کو بہت مضبوط بتاتے ہوئے آج راجیہ سبھا میں کہا کہ جس نے بھی آئین کے ساتھ کھلواڑ کیا ہے ، اسے سزا دی گئی ہے ۔
ایوان میں آئین کے 75 سال کے شاندار سفر پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے مسٹر دیوے گوڑا نے کہا کہ ملک کے لیے آئین سب سے اہم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کا آئین اتنا مضبوط ہے کہ جس نے بھی آئین سے کھلواڑ کرنے کی کوشش کی، آئین نے اسے سزا دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس آئین نے انہیں کسان کے بیٹے کی حیثیت سے ملک کا وزیر اعظم بننے کا موقع فراہم کیا۔ انہوں نے ملک کو ایسا آئین دینے پر بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کو خراج عقیدت پیش کیا۔
ترنمول کانگریس کی سشمیتا دیو نے کہا کہ ہمارا آئین رضامندی کا دستاویز ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہر قسم کی مساوات کے ساتھ ساتھ معاشی مساوات کا حق بھی آئین میں دیا گیا ہے لیکن ملک میں امیر اور غریب کا فرق بہت بڑا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے کسان قرضوں کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں جب کہ بڑے صنعت کاروں کے قرضے معاف کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ منی پور میں حکومت نے آئین میں دیئے گئے تمام حقوق کی خلاف ورزی کی ہے ۔
سی پی آئی (ایم) کے جان برٹاس نے کہا کہ ملک میں ایک غیر اعلانیہ ایمرجنسی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس ایوان کا ایک ہفتے کا وقت جارج سوروس کے نام پر ضائع کیا گیا، یہ ٹیکس دہندگان کا پیسہ ضائع کرنے کے مترادف ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے سب کو اپنی ذمہ داری نبھانے کو کہا ہے لیکن وہ منی پور کے حوالے سے اپنی ذمہ داری نہیں نبھا رہے ہیں۔ حکومت پر وفاقیت کو ختم کرنے کا الزام لگاتے ہوئے انہوں نے ‘ ون نیشن ون الیکشن’ کے حوالے سے حکومت کی نیت پر سوال اٹھائے ۔
مرکزی وزیر مملکت رام ناتھ ٹھاکر نے کہا کہ سوچنے کی بات ہے کہ بڑے بڑے سماجوادی لیڈروں نے آزادی کے بعد کانگریس کیوں چھوڑی؟ سابق وزیر اعظم مرار جی دیسائی کانگریس کے لیڈر تھے ، وہ کانگریس چھوڑ کر طلبہ کے ساتھ انشن پر کیوں بیٹھے ؟ چندر شیکھر جی کانگریس میں تھے ، انہوں نے بھی کانگریس چھوڑ دی۔ ممتا بنرجی نے بھی کانگریس چھوڑ دی۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھی بڑا سوال ہے کہ اس وقت کی حکومت نے ایمرجنسی کیوں لگائی؟
کانگریس کے ناصر حسین نے سوال کیا کہ حکومت کو لفظ سوشلزم پر اعتراض کیوں ہے ؟ اگر سوشلزم پر اعتراض ہے تو ملک میں سوشلزم کی بنیاد پر بہت سی اسکیمیں کیوں چلائی جارہی ہیں، انہیں روکا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بدعنوانی پر زیرو ٹالرنس کی بات کرتی ہے لیکن اڈانی کے معاملے پر بات نہیں کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پر حکومتیں گرانے کا الزام لگانے والی بی جے پی کو بتانا چاہئے کہ اس نے گزشتہ دس برسوں میں کتنی ریاستوں میں حکومتیں گرائی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکومت ملک کو فرقہ وارانہ بنیاد پر تقسیم کر رہی ہے اور ہندوستان تیزی سے اقلیتوں سے نفرت کرنے والا ملک بنتا جا رہا ہے ۔