کلکتہ// جنگی پور کی عدالت نے مرشد آباد کے فرکا میں ایک نابالغ لڑکی کی عصمت دری اور قتل کے معاملے میں دو ماہ کے اندر ٹرائل مکمل کرنے کے بعد جمعرات کو دونوں ملزمان کو قصوروارقرار دیاتھا۔ آج ان میں سے ایک کو پھانسی اور ایک ملزم کو عمر قید کی سزا سنائی ہے ۔اس کے علاوہ لواحقین کو 10 لاکھ روپے معاوضہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا گیا ہے ۔
چنددن قبل باروئی پور کی عدالت نے آر جی کار میڈیکل کے تناظر میں جنوبی 24 پرگنہ کے جے نگر میں ایک نابالغ لڑکی کی عصمت دری اور قتل کے معاملے میں دو ماہ کے اندر ٹرائل مکمل کرنے کے بعد ملزم کو موت کی سزا سنائی تھی۔ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اس بات پر مطمئن تھیں کہ ریاستی پولیس کی تیز رفتار تحقیقات کے نتیجے میں جے نگر کیس کی سماعت صرف دو ماہ میں مکمل ہو گئی۔جب کہ آر جی کار کیس (سی بی آئی کے ذریعے تفتیش) ابھی زیر التوا ہے ۔ ریاستی پولیس نے بھی اپنی کامیابیوں کی تشہیر کی ہے ۔ یہی تصویر مرشد آباد میں واقع فرکامیں بھی دیکھی گئی۔ وہاں بھی ایک نابالغ کی عصمت دری اور قتل کا مقدمہ صرف دو ماہ میں آیا۔ جنگی پور فاسٹ ٹریک کورٹ نے جمعرات کو دو ملزمین دین بندو ہلدار اور شوبوجیت ہلدار کو مجرم قرار دیتے ہوئے فیصلہ سنایا۔ دن بندھو کو موت کی سزا سنائی گئی ہے ۔ اور شبھر کی عمر قید کی سزا۔ اتفاق سے فرکھاکا واقعہ بھی گزشتہ اکتوبر میں ہی آر جی کار تحریک کے تناظر میں پیش آیا تھا۔
سرکاری وکیل بیواس چٹوپادھیائے نے کہاکہ ‘‘میں نے جرم کی بربریت کا فیصلہ کرتے ہوئے دونوں ملزمان کی سزائے موت کے لیے درخواست دی تھی۔ عدالت نے دنو ہلدار کو سزائے موت اور دیگر ملزمان کو عمر قید کا حکم دیا۔
گزشتہ وجئے دشمی کی صبح نابالغ لڑکی کو اپنے دادا کے گھر جاتے ہوئے قتل کر دیا گیا تھا۔ اس کی لاش بوری بندمیں پڑوسی کے گھر سے برآمد ہوئی۔ اس وقت گھر والوں نے شکایت کی کہ لڑکی کو گھر لے جا کر زیادتی کا نشانہ بنا کر قتل کر دیا گیا۔ تحقیقات پر پولیس نے مقامی مچھلی کے تاجر دین بندھو ہلدار اور اس کے دوست شبوجیت ہلدار کو گرفتار کیا تھا۔ جرح کے دوران، دینا بندھو نابالغ کو پھول دینے کے نام پر اپنے گھر لے گیا۔ وہاں اس نے اور شبوجیت نے نابالغ کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔ بعد میں اس کا گلا دبا کر قتل کر دیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق پوسٹ مارٹم رپورٹ میں عصمت دری کی نشاندہی ہوئی تھی۔ اس کے علاوہ مقتول کے جسم پر متعدد مقامات پر زخموں کے نشانات بھی پائے گئے ۔ تفتیشی ذرائع کے مطابق نابالغ کے قتل میں استعمال ہونے والے کپڑے کے ٹکڑے ، اس کے پہنے ہوئے خون آلود کپڑے فرانزک معائنے کے لیے بھیجے گئے تھے ۔ موقع سے ہاتھ کے نشانات اکٹھے کر لیے گئے ۔ تفتیش کاروں کو دن بندھو کے گھر کے تہہ خانے سے دو سگریٹوں کی باقیات بھی ملے تھے ۔ فرانزک ٹیسٹ سے معلوم ہواتھا کہ دونوں ملزمان نے ان دو سگریٹوں میں گانجہ پیا تھا۔ سگریٹ کا نمونہ نابالغ کے کپڑوں پر موجود منی کے نمونے سے ملایا گیا۔ جو گینگ ریپ کے معاملے میں اہم ثبوت کے طور پر عدالت میں قابل قبول ہے ۔