سچ تو یہ ہے کہ…کہ ہم کشمیری کسی کا احسان زیادہ دیر تک نہیں رکھتے ہیں…بالکل بھی نہیں رکھتے ہیں… جونہی موقع ملتا ہے تو ہم احسان کو چکاتے کہ ہمیں فکر رہتی ہے کہ ہم کب اس احسان کا چکائیں اور حساب برا بر کریں ۔ اور اللہ میاں کا شکر ہے کہ … کہ ہم نے احسان چکتا کیا ‘ ہم نے حساب برابر کیا… جتنا ہم نے لیا نہیں(گرچہ ہم نے کچھ لیا ہی نہیں) اس سے کئی گنا زیادہ ہم نے واپس کیا ‘ سود سمیت کیا ۔ہم خوش ہیں کہ … کہ مہاراشٹرا کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے اعلیٰ کار کردگی کا مظاہرہ کرکے غیر متوقع طور پر ایک شاندار کامیابی حاصل کی … ایسی کامیابی جس کی کسی کو توقع نہیں تھی… یہ کامیابی غیر متوقع تھی خود بی جے پی کیلئے بھی … اتنی ہی غیر متوقع ہار تھی انڈیا بلا ک کیلئے کہ… کہ ابھی کچھ ماہ پہلے ہی لوک سبھا انتخابات میں انڈیا بلا ک نے مہاراشٹر ا میں ایک بڑی فتح حاصل کی تھی… اور اسے یقین تھا کہ وہ اسمبلی الیکشن میںاپنی یہ کامیابی دہرانے میں کامیا ب ہو جائیگا… لیکن صاحب ایسا نہیں ہوا … اور بالکل بھی نہیں ہے… اور ہم خوش ہیں کہ ایسا نہیں ہوا … اگر ایسا ہوا ہوتا تو … تو ہم کشمیری احسان کیسے چکاتے … وہ کیا ہے کہ بی جے پی کا جاننا اور ماننا ہے کہ اس نے ۳۷۰ ختم کرکے کشمیر اور کشمیریوں پر احسان کیا … بڑا احسان … ہم نہیں جانتے ہیں کہ اس نے ہم پر کوئی احسان کیا بھی … لیکن چونکہ بی جے پی کا ایسا جاننا اور ماننا ہے… اس لئے یہ ہمارا … ہم کشمیریوں کا فرض تھا کہ ہم اس احسان کو چکاتے اور… اور اللہ میاں کے فضل و کرم سے ہم نے اس احسان کو چکا دیا … اللہ میاں اپنے عمر صاحب کو خوش رکھے جنہوں نے اسمبلی کے پہلے ہی اجلاس میں خصوصی اختیارات کی بحالی کی قرار داد منظو ر کیا کی کہ … کہ بی جے پی نے مہاراشٹر ا اسمبلی الیکشن میںاشو بنایا… سب سے بڑا اشو… اتنا بڑا کہ ہمیں لگا ہے کہ کہیں مہراشٹرا جموں کشمیر یا پھر جموں کشمیر مہاراشٹرا کا حصہ تو نہیں بن گیا ہے… مودی جی اور ان کے ساتھیوں نے اپنے جلسوں کی شروعات بھی ۳۷۰ سے کی اور اختتام بھی اسی بات پر ہوا کہ اگر کانگریس جیت گئی تو … تو یہ ۳۷۰ کی بحالی کی کوشش کر سکتی ہے… بس پھر کیا تھا کہ مہاراشٹرا میں ووٹ پڑے … ہول سیل میں پڑے اور بی جے پی کو پڑے… اور بی جے پی الیکشن جیت گئی ‘ کشمیر کے نام پر جیت گئی ‘ ۳۷۰ کے نام پر جیت گئی ۔اور… اور ہم نے احسان بھی چکایا ‘حساب بھی برا بر کیا ۔ ہے نا؟