بدھ, مئی 14, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

 کشمیرنشین اپوزیشن کا معاندانہ کردار

کس پارٹی نے جذباتی نعرے اور وعدے نہیں کئے؟ 

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2024-11-26
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

کسی بھی مکتب فکر سے وابستہ سیاستدان کو یہ حق بلکہ آزادی حاصل ہے کہ وہ اپنے نظریات کے تعلق سے عوام کے ساتھ رابطہ کریں، ان کے سامنے مختلف معاملات کے حوالہ سے اپنا موقف اور نقطہ نظر رکھے لیکن اگر سیاستدان اپنی آنکھوں پر کوئی مخصوص عینک چڑھاکر زمینی حقائق کو توڑ مروڑ کر یا غلط بیانی کا سہارا لے کر پیش کرے تو ایسے سیاستدان کے بارے میں اُردو ،ا نگریزی بلکہ دُنیا کی ہرلسانی لغت میں کچھ الفاظ مخصوص ہیں۔
سید الطاف بخاری کی قیادت میں اپنی پارٹی کو حالیہ اسمبلی الیکشن میں صفر کامیابی حاصل ہوئی۔ خود پارٹی سربراہ اپنے لئے کامیابی حاصل نہیں کرسکے۔الیکشن میںناکامی کے بعد غالباً پہلی مرتبہ بخاری صاحب نے پارٹی کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مجموعی صورتحال پراپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔ ان خیالات کا نچوڑ یہ ہے کہ حکمران جماعت نیشنل کانفرنس نے ووٹ ’’ناقابل حصول جذباتی نعروں اور وعدوں پر حاصل کئے لیکن بہت جلد وہ سیاسی اور اقتصادی محاذوں پر بے نقاب ہوجائیگی‘‘۔
’’۵؍ اگست ایک حقیقت ہے لیکن ہم کب تک اس پرماتم کناں بنے رہینگے۔ اس کے باوجودہم نے اس بات کو یقینی بنایا کہ لوگوں کی زمین اور ملازمتوں کے تعلق سے حقوق کا تحفظ ہو اور یہ ہماری انہی کاوشوںکاثمرہ ہے کہ گذشتہ ۵؍سالوں کے درمیان جموںوکشمیر میں نہ کسی نے زمین خریدی اور نہ ہی ملازمت حاصل کرلی اور یہی ہماری خدمت ہے جبکہ ہم عوام کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانے کی جدوجہد کرتے رہینگے‘‘۔
بخاری صاحب نے تقریر اپنے پارٹی ورکروں کے سامنے کی جن میں سے اکثریت غالباً زمینی سطح پر بہتر معلومات نہیں رکھتے اور نہ ہی پارٹی ورکر چاہے کسی بھی پارٹی سے وابستہ ہوتقریر کے دوران اپنے لیڈر سے سوال کرنے کی کوئی صحت مند روایت کی داغ بیل ڈال سکا ہے۔ پھر بھی بخاری صاحب کو یہ کریڈٹ جاسکتا ہے کہ وہ مسلسل اس بات کا دعویٰ کررہے ہیں کہ زمین اور ملازمتوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانے میں انہوںنے اہم ترین کردار ہی ادا نہیں کیا ہے بلکہ بار بار دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس بارے میں مرکزی قیادت کو منوانے میں بھی کامیاب رہے ہیں، قطع نظر اس کے کہ اپنی پارٹی کے چنائو منشور میں وعدہ اس کے برعکس ہے۔
زمینی حقیقت کیا ہے؟ اگر بخاری صاحب کو علمیت نہیں یا جزوی جانکاری حاصل ہے تو دعویٰ سے قبل وہ زمین اور ملازمتوں کے تعلق سے حقائق معلوم کریں، ان کے پاس افرادی قوت ہے ، سیاسی اثرورسوخ ہے اور بہتر وسائل ہیں۔ پہلگام، گلمرگ، سونہ مرگ اور دوسرے کئی مقامات میں اراضیاں فروخت ہوتی رہی ہیں، یہ رپورٹ بھی ہے کہ ایک حاضر پولیس آفیسر نے ملازمت سے سبکدوش ہونے سے قبل زمینیں حاصل کی، پتنی ٹاپ میں واقع اراضی کے ساتھ یہی کچھ ہوتارہا،اگر چہ اس بار ے میں پنتھرز پارٹی کے لیڈر ہرش دیو سنگھ مسلسل چلا رہے ہیں، کم وبیش ہر ضلع میں بیرون جموںوکشمیر کے مختلف زمروں سے وابستہ لوگوں کو چور دروازوں سے جموںوکشمیر کے پشتنی باشندوں کے لئے مخصوص پوسٹوں پر تقرریاں عمل میںلائی، پوسٹ آفسوں میں کچھ خالی جگہوں پر بھی بیرون جموںوکشمیر سے وابستہ لوگوں کو ملازمتیں فراہم کی گئیں ، فی الوقت بھی یہ سلسلہ جاری ہے، نہ ہوتا تو جموں یونیورسٹی میں زیر تعلیم گوجر اور بکروال طالب علم سڑکوں پر آکر احتجاج کا راستہ اختیار نہ کرتے۔
ان حقائق کے باوجود اپنی پارٹی کاسربراہ مسلسل دعویٰ کررہا ہے کہ اس نے زمین اور ملازمتوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنا۔ کیا اس نوعیت کے دعویٰ آنکھوں میںدھول جھونکنے کے مترادف نہیں ہیں؟ معلوم نہیں کہ اپنی پارٹی کا سربراہ اس نوعیت کے غلط دعویٰ کرکے آخر کس کے مفادات کا تحفظ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
الیکشن کے دوران کس پارٹی نے عوام کے ووٹ حاصل کرنے کیلئے جذباتی نعرے نہیں دیئے اور یقین دہانیوں کے نئے پہاڑ کھڑے نہیں کئے۔ کوئی ان نعروں اور یقین دہانیوں پر کامیاب رہا تو شکست کسی کے مقدر میں آئی۔لیکن جووعدے عوام کے ساتھ کئے گئے اور جو جذباتی نعرے بلند ہوتے رہے ان نعروں اور یقین دہانیوں میںساری پارٹیاں ایک دوسرے پر سبقت حاصل کرنے کی دوڑ میں ہی شامل رہی۔ یہ دوسری بات ہے کہ اب اقتدار حاصل کرنے کے بعد عوام کے ساتھ کئے جاتے رہے وعدوں کا کس حد تک ایفاء ہوتا رہے گا اور کس حد تک انحراف کا راستہ اختیار کیا جاتا رہے گا۔
نیشنل کانفرنس نے مفت بجلی کا نعرہ بلند کیا لیکن سب سے پہلے اپنی پارٹی نے یہ نعرہ بلند کیا۔ اسی طرح باقی معاملات کے حوالہ سے بھی کوئی بھی پارٹی پیچھے نہیں رہی، آج کی تاریخ میں سبھی پارٹیوں کے چنائو منشوروں کا پھر سے مطالعہ کیا جاتا ہے تو تقریباً ہر معاملے میں ان میں قدر مشترک نظرآرہی ہے۔ اس تناظرمیں یہ کہنا کہ ناقابل حصول نعرے دے کر اقتدار حاصل کیا گیا ہماری دانست میں درست نہیں کیونکہ حصول اقتدار اور پھر تحفظ اقتدار کے لئے سیاستدان اپنی آنکھوں پر کس رنگ کے چشمے لگا کر اور کون سے راستے اختیار کررہے ہیں وہ عوام سے پوشیدہ نہیں ۔
بہرحال جو کچھ بھی الیکشن کے دوران کہاگیا اور جو کچھ بھی اس کا محاصل رہا وہ سب سامنے ہے۔ اقتدار تو نیشنل کانفرنس کو حاصل ہوا۔ وعدئوں کی تکمیل کب تک ہوگی اس کا اتہ پتہ نہیں، البتہ عوام کا منڈیٹ واضح ، صاف وشفاف اور دوٹوک ہے، اس منڈیٹ کا احترام آئین کی بالادستی اور تقدس کو ماننے اور جمہوری طرز نظامت پر یقین کرنے کے دعویداروں پر لازم ہے۔ فی الحال ابھی تک اس احترام کی کوئی جھلک دکھائی نہیں دی۔ اختیارات محدود ہیں اور ان کے ہوتے وعدوں کی تکمیل ممکن نہیں۔
کشمیرنشین اپوزیشن پارٹیوں کو فی الوقت تک اس زمینی حقیقت کا اعتراف کرنا چاہئے اور اپنی جگہ یہ احساس پیدا کرنا چاہئے کہ عوام نے جس حکومت کی تشکیل کا خواب دیکھ کر اپنا اعتماد تھما دیا اُس خواب کی تعبیر ناممکن بنائی جارہی ہے۔ اپوزیشن اس کا برملا اعتراف کرکے حقوق اور اختیارات کی واپسی اور بحالی کی عوامی خواہش کی آواز میں اپنی آواز ملاتی، اپوزیشن ایک ایسا راستہ اختیار کرتی جارہی ہے جو عوام کے وسیع ترمفادات میںتو نہیں البتہ اپوزیشن کا یہ کردار ہر اعتبار سے ان کے حق اور مفادات کی تکمیل کی سمت میں جارہا ہے جو عوام کے منڈیٹ کا احترام کرنے کیلئے تیار نہیں۔
ShareTweetSendShareSend
Previous Post

ہم نے احسان چکایا !

Next Post

ٹینس اسٹارجوکووچ نے سابق حریف اینڈے مرے کواپنا کوچ مقررکردیا

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post
جوکووچ اوگر الیسیم کو شکست دے کر پہلی پوزیشن پر لوٹے

ٹینس اسٹارجوکووچ نے سابق حریف اینڈے مرے کواپنا کوچ مقررکردیا

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.