حکومتی اقدامات پر عمل در آمد کو یقینی بنانے کیلئے تمام پرائیویٹ اسکول مکمل تعاون دیں گے :پی ایس اے جے کے
سرینگر//
ڈائریکٹوریٹ آف اسکول ایجوکیشن (ڈی ای ایس کے )کشمیر نے منگل کو نابالغوں کی ڈرائیونگ کو ایک سنگین مسئلہ قرار دیتے ہوئے اسکولوں اور کوچنگ اداروں کے سربراہوں کو ہدایت دی کہ وہ اپنے اداروں میں ان طلبا کے داخلے پر پابندی عائد کریں جو خود گاڑیاں چلا کر آتے ہیں۔
محکمے نے اپنے ایک بیان میں کہا’’کشمیر ڈویژن میں قائم تمام اسکولوں (سرکاری/پرائیویٹ تسلیم شدہ) اور کوچنگ سینٹرز کو اس بات کو یقینی بنانے کیلئے کڑی نظر رکھنے کے لیے سخت ہدایات دی جاتی ہیں کہ کسی بھی طالب علم (نابالغ) کو کسی بھی موٹر گاڑی (دو پہیہ والی یا چار پہیہ والی) چلاتے ہوئے ادارے میں داخل ہونے کی اجازت نہ دی جائے ‘‘۔
بیان میں اداروں کے سربرہوں کو ہدایت دی گئی کہ وہ گاڑیاں چلا کر یا دو پہیہ گاڑیوں پر سوار ہو کر اسکولوں یا کوچنگ سینٹرز میں آنے والے کسی بھی طالب علم کو داخلے کی اجازت نہ دے کر ان احکامات پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنائیں نیز والدین اور سرپرستوں کو اس ہدایت اور اس کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے ان کی ذمہ داری کے بارے میں آگاہ کیا جانا چاہیے ‘‘۔
محکمے نے تعلیمی اداروں سے اس کے متعلق جانکاری مہمیں چلانے کی بھی ہدایت دی۔
بیان میں کہا گیا’’اسکولوں میں آئی ای سی سرگرمیوں کے ذریعے بیداری پیدا کرنے کے لیے اسکولوں میں تمام روڈ سیفٹی اور اسکول سیفٹی کلبوں کو فعال کریں‘‘۔
محکمے نے اسکولوں سے ٹریفک پولیس کے ساتھ مل کر بیداری پروگرام منعقد کرنے کو بھی کہا تاکہ طلباء اور والدین کو موٹر وہیکل ایکٹ کے مطابق کم عمر ڈرائیونگ کے خطرات اور قانونی نتائج کے بارے میں آگاہ کیا جا سکے ۔
انہوں نے کہا کہ اسکولوں کو چاہیے کہ وہ پیرنٹ ، ٹیچر میٹ کا انعقاد کریں تاکہ موٹر گاڑیاں چلانے والے نابالغ بچوں سے عوامی تحفظ کے خطرات کو اجاگر کیا جا سکے ۔
بیان میں کہا گیا کہ اس سلسلے میں اداروں کے سربراہان کی طرف سے کسی قسم کی کوتاہی مناسب قانونی کارروائی کو دعوت دے گی۔
مزید برآں اس ہدایت کی خلاف ورزی کرنے والے اداروں کو قابل اطلاق ضوابط کے مطابق رجسٹریشن کی منسوخی کا سامنا کرنا پڑے گا اور اداروں کے سربراہان اور عملے کے خلاف سخت کارروائی شروع کی جائے گی۔
اس دوران پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن جموںکشمیر (پی ایس اے جے کے) نے آج کم عمری میں ڈرائیونگ، تیز رفتاری اور دیگر ٹریفک خلاف ورزیوں کے خاتمے کیلئے مکمل حمایت کا اعلان کیا۔
ایسوسی ایشن نے کہا کہ حالیہ ٹینگہ پورہ حادثہ پورے معاشرے کے لیے ایک انتباہی اشارہ ثابت ہوا ہے۔ ٹریفک پولیس اور دیگر متعلقہ ادارے مثبت کردار ادا کر رہے ہیں اور ان کی کوششوں کو تقویت دینے کیلئے ایسوسی ایشن نے متعدد اقدامات کا اعلان کیا ہے۔
ایسو سی ایشن کے صدر‘جی این وار نے ایک بیان میں کہا ’’ہم جانتے ہیں کہ اسکولوں کی بڑی ذمہ داری ہے۔ طلباء پر اساتذہ اور اسکولوں کا اثر بے مثال ہے اور ہم اس پوزیشن کو ایک بہتر اور محفوظ معاشرے کی تشکیل کے لیے استعمال کریں گے‘‘۔
وارنے بتایا کہ اسکولوں کو ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کے خاتمے کے لیے ہدایات جاری کی گئی ہیں، جن میں طلباء کو کم عمری میں ڈرائیونگ کے خطرات اور قانونی نتائج کے بارے میں آگاہ کرنے کے لیے ورکشاپس کا انعقاد کیا جائے گا۔ ان میں ٹریفک قوانین کی پابندی اور غیر محتاط رویے کے ممکنہ نتائج پر بحث شامل ہوگی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹریفک پولیس افسران یا روڈ سیفٹی ماہرین کو دعوت دی جائے گی تاکہ وہ حقیقی زندگی کے واقعات اور حادثات کے اثرات کے بارے میں گفتگو کریں۔ آج سے، ڈرائیونگ عادات اور ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیاں پی ٹی ایمز میں ایک اہم موضوع ہوں گی۔
وار نے کہا’’ والدین کو تاکید کی جائے گی کہ وہ کم عمر بچوں کو گاڑیوں تک رسائی نہ دیں۔ٹریفک سے متعلق مسائل پر بات کرنے کے لیے ہر تین ماہ میں کم از کم ایک ملاقات والدین کے ساتھ ہوگی۔ جو والدین ان ملاقاتوں میں شرکت نہیں کریں گے یا اسکول کی کالز کا جواب نہیں دیں گے، ان کے رویے کو اعتماد کی خلاف ورزی تصور کیا جائے گا، اور ایسے طلباء کے داخلے پر پابندی پر غور کیا جائے گا‘‘۔
ایسو سی ایشن کے صدر نے کہا کہ والدین کو یہ ہدایات دی جائیں گی کہ وہ بچوں کی گاڑیوں تک رسائی کو کس طرح محدود کریں اور سخت اصولوں کا نفاذ کریں۔ اسکولوں کے ارد گرد معمول کی جانچ پڑتال کے لیے مقامی حکام کے ساتھ مل کر کام کیا جائے گا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ کم عمر افراد گاڑیاں نہ چلائیں۔
وار نے مزید کہا ’’ ایک نظام قائم کیا جائے گا جس کے ذریعے طلباء اپنے ہم عمر افراد کی غیر محتاط رویوں یا کم عمری میں ڈرائیونگ کے واقعات کی گمنامی میں اطلاع دے سکیں۔ طلباء کے اسکول لانے کے لیے قانونی عمر اور درست ڈرائیونگ لائسنس رکھنے کی شرط رکھی جائے گی۔ خلاف ورزیوں پر سخت کارروائی ہوگی۔ اسکولوں میں تیز رفتاری اور کم عمری میں ڈرائیونگ کے خطرات کو اجاگر کرنے کیلئے پوسٹرز، سوشل میڈیا اور اسمبلیز کے ذریعے مہمات چلائی جائیں گی‘‘۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ طلباء کو عوامی ٹرانسپورٹ یا اسکول بسز کے استعمال کی ترغیب دی جائے گی۔لائسنس یافتہ طلباء یا والدین کے درمیان کار پارکنگ کے انتظامات کیے جائیں گے تاکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی تعداد کم ہو۔ ان حکمت عملیوں پر عمل درآمد کے ذریعے اسکول طلباء میں حفاظت اور ذمہ داری کا کلچر پروان چڑھانے میں کلیدی کردار ادا کریں گے، جس کے نتیجے میں کم عمری میں ڈرائیونگ کے واقعات میں کمی اور سب کے لیے محفوظ سڑکوں کو یقینی بنایا جائے گا۔