نئی دہلی// صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے یقین ظاہر کیا ہے کہ "بدعنوانی کے لیے زیرو ٹالرینس” کی حکومت کی پالیسی بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے گی۔
محترمہ مرمو نے آج یہاں ویجیلنس بیداری ہفتہ کے موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ ہندوستانی سماج میں ایمانداری اور نظم و ضبط کو زندگی کا آئیڈیل سمجھا جاتا ہے ۔ تقریباً 2300 سال پہلے میگ استھینیز نے ہندوستانی لوگوں کے بارے میں لکھا تھا کہ وہ نظم و ضبط کو ناپسند کرتے ہیں اور قانون کی پابندی کرتے ہیں۔ سادگی اور توبہ ان کی زندگی میں مجسم ہے ۔ فاہیان نے ہمارے اسلاف کے بارے میں بھی ایسی ہی باتیں بیان کی ہیں۔ اس تناظر میں سنٹرل ویجیلنس کمیشن کا اس سال کا تھیم ‘قوم کی خوشحالی کے لیے ایمانداری کا کلچر’ بہت مناسب ہے ۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ اعتماد سماجی زندگی کی بنیاد ہے ۔ یہ اتحاد کا ذریعہ ہے ۔ حکومت کے کام اور فلاحی اسکیموں پر عوام کا اعتماد گورننس کی مضبوطی کا ذریعہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن نہ صرف معاشی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے بلکہ اس سے معاشرے میں اعتماد بھی کم ہوتا ہے ۔ اس سے لوگوں میں بھائی چارے کے جذبات بری طرح متاثر ہوتے ہیں۔ اس کا ملک کی یکجہتی اور سالمیت پر بھی وسیع اثر پڑتا ہے ۔ ہر سال 31 اکتوبر کو سردار پٹیل کے یوم پیدائش پر ہم ملک کے اتحاد اور سالمیت کو برقرار رکھنے کا عہد کرتے ہیں۔ یہ صرف ایک رسم تک محدود نہیں ہے ۔ یہ ایک قرارداد ہے جسے سنجیدگی سے لیا جانا چاہئے ۔ اس کو پورا کرنا ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے ۔
محترمہ مرمو نے کہا کہ اخلاقیات ہندوستانی سماج کا آئیڈیل ہے ۔ جب کچھ لوگ مال، پیسے یا جائیداد کو اچھی زندگی کا معیار سمجھنے لگتے ہیں تو وہ اس آئیڈیل سے ہٹ کر بدعنوان سرگرمیوں کا سہارا لیتے ہیں۔ اصل خوشی بنیادی ضروریات کو پورا کرکے عزت نفس کے ساتھ زندگی گزارنے میں ہے ۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ اگر کوئی کام صحیح جذبے اور عزم کے ساتھ کیا جائے تو کامیابی یقینی ہے ۔ کچھ لوگ گندگی کو ہمارے ملک کا مقدر سمجھتے تھے ۔ لیکن مضبوط قیادت، سیاسی عزم اور شہریوں کے تعاون سے صفائی کے میدان میں اچھے نتائج حاصل ہوئے ہیں۔ اسی طرح بدعنوانی کے خاتمے کو ناقابل حصول تصور کرنا مایوسی کا ایک رویہ ہے ، جو مناسب نہیں ہے ۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ ‘‘بدعنوانی کے خلاف زیرو ٹالرنس’’ کی حکومت ہند کی پالیسی بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے گی۔