جمعرات, جولائی 3, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اہم ترین

تین سال کے وقفے کے بعد راجیہ سبھا کی نمائندگی ہوگی

انتخابی عمل مکمل ہونے کے بعد کارروائی شروع ہوگی

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2024-10-04
in اہم ترین
A A
تین سال کے وقفے کے بعد راجیہ سبھا کی نمائندگی ہوگی
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

پہلگام سمیت پاکستان بھارت میں کئی دہشت گردحملوں میں میں ملوث

ڈیری اور ماہی گیری کی ترقی کیلئے مرکز کاجموںکشمیر کو تعاون کا وعدہ

سرینگر//
اسمبلی انتخابات مکمل ہو نے کے بعد جموں کشمیر اب تین سال اور آٹھ ماہ کے وقفے کے بعد راجیہ سبھا میں اپنی نمائندگی دوبارہ حاصل کرنے کیلئے اب تیار ہے۔
جموں و کشمیر الیکشن کمیشن کے ایک اہلکار نے تصدیق کی کہ بھارت کے الیکشن کمیشن (ای سی آئی) کے شیڈول کا اعلان کرنے کے بعد قانون ساز اسمبلی کے نو منتخب اراکین (ایم ایل اے) پارلیمنٹ کے ایوان بالا کے لیے چار نمائندوں کو منتخب کرنے کے لیے ووٹ دیں گے۔
فی الحال، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما غلام علی کھٹانہ جموں کشمیر سے راجیہ سبھا کے واحد نمائندے ہیں، حالانکہ وہ پارلیمنٹ کے نامزد رکن کے طور پر اپنی نشست پر فائز ہیں۔
جموں و کشمیر کے لیے مختص کردہ چار نشستیں فروری ۲۰۲۱ سے خالی ہیں۔ راجیہ سبھا میں جموں کشمیر کے نمائندوں کے آخری بیچ نے منتخب اسمبلی کی عدم موجودگی کی وجہ سے بغیر کسی تبدیلی کے اپنی چھ سالہ مدت پوری کی۔
جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ ۲۰۱۹‘ آرٹیکل ۳۷۰ کی منسوخی کے بعد نافذ کیا گیا، جس نے مرکز کے زیر انتظام علاقے کو۹۰ رکنی اسمبلی‘ ۵ لوک سبھا نشستیں، اور ۴راجیہ سبھا نشستیں فراہم کیں۔ تنظیم نو سے پہلے، جموں و کشمیر میں لوک سبھا کی ۶نشستیں تھیں، لیکن لداخ کو اس کی اپنی پارلیمانی نمائندگی کے ساتھ علیحدہ مرکز کے زیر انتظام علاقہ بنانے کے بعد یہ کم کر کے ۵کر دی گئیں۔
جموں و کشمیر کے لیے راجیہ سبھا کا آخری انتخاب فروری ۲۰۱۵ میں ہوا تھا۔ اس وقت اس خطے پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) اتحاد کی حکومت تھی۔ بی جے پی،پی ڈی پی اتحاد نے جموں و کشمیر کو مختص کی گئی چار میں سے تین سیٹیں حاصل کیں، جس میں نیشنل کانفرنس (این سی) اور کانگریس اتحاد نے چوتھی نشست حاصل کی۔ منتخب ہونے والوں میں پی ڈی پی سے فیاض احمد میر اور نذیر احمد لاوے، بی جے پی سے شمشیر سنگھ منہاس، اور کانگریس کی طرف سے جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد تھے۔
۲۰۱۵ کی اسمبلی میں طاقت کے توازن نے راجیہ سبھا کے انتخابی نتائج کو بہت زیادہ متاثر کیا۔ پی ڈی پی کے پاس ۲۸؍ ارکان اسمبلی تھے، بی جے پی کے پاس ۲۶ جبکہ این سی اور کانگریس کے پاس بالترتیب ۱۵؍ اور۱۲؍ ارکان اسمبلی تھے۔
پیپلز کانفرنس، سی پی ایم اور آزاد امیدواروں سمیت دیگر ارکان نے اسمبلی کا بقیہ حصہ تکمیل کیا۔ بی جے پی کے دوسرے امیدوار چندر موہن شرما ایک سیٹ حاصل کرنے میں ناکام رہے۔ ان چاروں راجیہ سبھا ممبران نے فروری۲۰۲۱ میں اپنی مدت پوری کی۔ تب سے، جموں و کشمیر کا راجیہ سبھا میں کوئی منتخب نمائندہ نہیں ہے۔
جموں و کشمیر الیکشن کمیشن کے اہلکار کے مطابق’’توقع ہے کہ چار راجیہ سبھا ممبران کے آنے والے انتخابات سے قومی سطح پر جموں و کشمیر کی قانون سازی کی موجودگی کو تشکیل دینے میں اہم کردار ادا کرنے کی امید ہے۔ تاہم، خالی آسامیوں کو پْر کرنے کا عمل اس وقت شروع ہو سکتا ہے جب نومنتخب ارکان اسمبلی حلف لیں گے۔ اسمبلی اس بات کا تعین کرے گی کہ کون سی جماعتیں یہ نشستیں حاصل کرتی ہیں‘‘۔
جموں کشمیر کا سیاسی منظر نامہ ۲۰۱۵ کے بعد سے نمایاں طور پر تیار ہوا ہے۔ جب کہ بی جے پی نے جموں میں مضبوط موجودگی برقرار رکھی ہے۔۲۰۱۸ میں بی جے پی،پی ڈی پی اتحاد کے ٹوٹنے کے بعد پی ڈی پی کو خطے میں دھچکا لگا ہے۔ خطہ میں نیشنل کانفرنس اور کانگریس بھی اپنا اثر و رسوخ بڑھانے میں کامیاب رہی ہے، جب کہ چھوٹی پارٹیاں اور آزاد امیدوار، بشمول انجینئر رشید کی عوامی اتحاد پارٹی (اے آئی پی) کی حمایت یافتہ کو بھی اہمیت ملی ہے۔
غلام نبی آزاد نے۱۹۹۶ سے۲۰۲۱ تک راجیہ سبھا میں تقریباً مسلسل خدمات انجام دیں۔۲۰۰۵سے ۲۰۰۸ تک جب وہ جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ رہے تو راجیہ سبھا سے ایک مختصر وقفہ رہا۔

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

’سونم وانگچک اور ان کے ساتھیوں کو حراست سے رہا کر دیا گیا ہے‘

Next Post

حج۲۰۲۵:جموں کشمیر کیلئے مختص کوٹا میں سے صرف نصف درخواستیں ہی موصول ہوئیں

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

چین کے ساتھ تعلقات معمول پر نہیں ہیں :وزیر خارجہ
اہم ترین

پہلگام سمیت پاکستان بھارت میں کئی دہشت گردحملوں میں میں ملوث

2025-07-03
ڈیری اور ماہی گیری کی ترقی کیلئے مرکز کاجموںکشمیر کو تعاون کا وعدہ
اہم ترین

ڈیری اور ماہی گیری کی ترقی کیلئے مرکز کاجموںکشمیر کو تعاون کا وعدہ

2025-07-03
حکومت کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے لیے پرعزم : شیوراج سنگھ
اہم ترین

مرکزی وزیر شیوراج سنگھ ۳اور۴جولائی کو جموں کشمیر کا دورہ کریں گے

2025-07-03
’ملک میں اچانک ہونے والی اموات کارونا ویکسین سے کوئی تعلق نہیں ہے ‘
اہم ترین

’ملک میں اچانک ہونے والی اموات کارونا ویکسین سے کوئی تعلق نہیں ہے ‘

2025-07-03
کشمیر سے امرناتھ یاتراکا آج آغاز
اہم ترین

کشمیر سے امرناتھ یاتراکا آج آغاز

2025-07-03
کشمیر:بارش نہ ہونا درجہ حرارت معمول سے زیادہ ریکارڈ ہونے کی وجہ:ماہر موسمیات
اہم ترین

کشمیر میں۴جولائی تک موسم گرم رہنے کا امکان:محکمہ موسمیات

2025-07-02
ہاؤس بوٹ مالکان اور ڈل رہائشیوںکی وزیر اعلیٰ سے ملاقات
اہم ترین

ہاؤس بوٹ مالکان اور ڈل رہائشیوںکی وزیر اعلیٰ سے ملاقات

2025-07-02
۲ء۳۵ڈگری سینٹی گریڈ:سرینگر کاگرم ترین دن
اہم ترین

جھلستا کشمیر :جون ۲۰۲۵،۱۸۹۲ کے بعد سرینگر کادوسرا گرم ترین مہینہ رہا

2025-07-02
Next Post
حج۲۰۲۵:جموں کشمیر کیلئے مختص کوٹا میں سے صرف نصف درخواستیں ہی موصول ہوئیں

حج۲۰۲۵:جموں کشمیر کیلئے مختص کوٹا میں سے صرف نصف درخواستیں ہی موصول ہوئیں

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.