سرینگر/یکم اکتوبر
جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے تیسرے اور آخری مرحلے میںسہ پہر 3 بجے تک تمام 40 اسمبلی حلقوں میں 56.01 فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی۔
سی ای او کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے عام انتخابات کے تیسرے اور آخری مرحلے کے لئے پولنگ تیزی سے جاری ہے اور جموں کشمیر کے سات اضلاع کے 40 اسمبلی حلقوں کے تمام پولنگ اسٹیشنوں میں سہ پہر تین بجے تک 56.01 فیصد رائے دہندگی ریکارڈ کی گئی ہے۔
ان انتخابات میں مغربی پاکستانی پناہ گزین، والمیکی سماج اور گورکھا برادری اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے، جنہوں نے 2019 میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد پہلے اسمبلی انتخابات میں ووٹ نگ کا حق حاصل کیا تھا۔
اس سے قبل انہوں نے بالترتیب 2019 اور 2020 کے بلاک ڈیولپمنٹ کونسل اور ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کونسل کے انتخابات میں حصہ لیا تھا۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ پولنگ صبح کے ٹھیک سات بجے تمام 5 ہزار 60 پولنگ مراکز شروع ہوئی۔انہوں نے کہا کہ پولنگ مراکز پر صبح سے ہی ووٹروں کی لمبی لمبی قطاریں دیکھی گئیں۔
حکام نے رائے دہندگان کے لئے سات اضلاع میں کل 5 ہزار 60 پولنگ مراکز قائم کئے ہیں اور ہر پولنگ مرکز پر پرزائڈنگ افسر سمیت چار اہلکاروں پر مشتمل الیکشن عملہ تعینات ہوگا اور مجموعی طور پر اس مرحلے کے لئے 20 ہزار سے زیادہ اہلکاروں پر مشتمل الیکشن عملے کو تعینات کیا گیا ہے ۔
اس مرحلے میں وادی کشمیر کی جن16 نشستوں کی پولنگ ہو رہی ہے ان میں کرناہ، ترہگام، کپوارہ، لولاب، ہندوارہ، لنگیٹ، سوپور، رفیع آباد،اوڑی، بارہمولہ، گلمرگ، واگورہ – کریری، پٹن، سونہ واری، بانڈی پورہ اور گریز (ایس ٹی) شامل جبکہ صوبہ جموں میں جن 24 سیٹوں کی پولنگ ہو رہی ہے ان میں اودھم پور ویسٹ، اودھم پور ایسٹ، چنی، رام نگر (ایس سی)، بنی، بلاور، بسولی، جسروٹہ، کٹھوعہ (ایس سی)، ہیرا نگر، رام گڑھ (ایس سی)، سانبہ، وجے پور،بشنا (ایس سی)، سچیت گڑھ (ایس سی)، آر ایس پورہ، جموں سوتھ، باہو،جموں ایسٹ، نگروٹہ، جموں ویسٹ،جموں نارتھ،اکھنور (ایس سی) اور چھمب شامل ہیں۔
وادی کشمیر کی سولہ سیٹوں پر جو نمایاں امید وار قسمت آزمائی کر رہے ہیں ان میں سابق نائب وزیر اعلیٰ مظفر حسین بیگ، سابق وزیر تاج محی الدین، سابق وزیر اور پیپلز کانفرنس کے صدر سجاد غنی لون، پیپلز کانفرنس کے جنرل سکریٹری اور سابق وزیر عمران انصاری، اپنی پارٹی کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر غلام حسن میر، پی ڈی پی لیڈر اور سابق وزیر سید بشارت بخاری، سابق وزیر اور نیشنل کانفرنس کے لیڈر چودھری محمد رمضان اور سابق رکن پارلیمان اور پی ڈی پی لیڈر فیاض احمد میر شامل ہیں۔
حکام نے جہاں پولنگ کے لئے تمام تر تیاریوں کو حتمی شکل دی ہے اور پولنگ مراکز پر ووٹروں اور الیکشن عملے کے لئے تمام تر سہولیات کو دستیاب رکھا ہے وہیں ہموار اور خوشگوار پولنگ کو یقینی بنانے کے لئے بھی سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ جموں وکشمیر اسمبلی انتخابات کے تیسرے مرحلے کی پولنگ یکم اکتوبر کو ہو رہی ہے جبکہ پہلے اور دوسرے مرحلے کی پولنگ بالترتیب 18 اور 25 ستمبر کو ہوئی۔ ووٹوں کی گنتی 8 اکتوبر کو ہوگی۔
یہ دفعہ370 کی تنسیخ کے بعد جموں و کشمیر میں ہو رہے پہلے اسمبلی انتخابات ہیں۔