کٹھوعہ //
کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ وہ اس وقت تک نہیں مریں گے جب تک وزیر اعظم نریندر مودی کو اقتدار سے ’ہٹایا‘ نہیں جاتا۔
کانگریس صدر ملکارجن کھرگے اتوار کو جموں و کشمیر کے کٹھوعہ ضلع میں انتخابی مہم کی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے بیمار پڑ گئے۔
اطلاعات کے مطابق جموں میں ایک چناوی ریلی کے دوران کانگریس صدر ملکا ارجن کھرگے بے ہوش ہو گئے جس دوران اسٹیج پر موجود کانگریس لیڈران اور سیکورٹی نے انہیں سنبھالا۔
کانگریس ذرائع کے مطابق ملکا ارجن کھرگے کی حالت مستحکم ہے اور انہیں آرام کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے ۔
ریلی کے دوران کانگریس کے جموں وکشمیر انچارج بھرت سنگھ سولنکی نے کارکنوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہاکہ گھبرانے کی ضرورت نہیں پارٹی صدر جلد صحت یاب ہونگے ۔
ریاستی اسمبلی انتخابات کے تیسرے اور آخری مرحلے کی مہم کے آخری دن ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے ’’ہم ریاست کی بحالی کے لیے لڑیں گے۔ میری عمر ۸۳ سال ہے، میں اتنی جلدی مرنے والا نہیں ہوں۔ میں اس وقت تک زندہ رہوں گا جب تک وزیر اعظم نریندر مودی کو اقتدار سے نہیں ہٹایا جاتا۔جیسے ہی کھرگے اسٹیج پر چکرا گئے، پارٹی کے کئی لیڈر ان کی مدد کے لیے پہنچ گئے۔ انتخابی ریلی کے بعد کانگریس صدر کو چکر آنے کی وجہ معلوم کرنے کے لیے ابتدائی طبی معائنہ کرایا جائے گا‘‘۔
کھرگے نے یہ دعوی کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت کبھی بھی جموں و کشمیر میں انتخابات نہیں کروانا چاہتی تھی ۔انہوں نے کہا ’’وہ چاہتے تو ایک دو سال کے اندر اسمبلی انتخابات کروالیتے۔ انہوں نے سپریم کورٹ کے حکم کے بعد انتخابات کی تیاری شروع کردی۔ وہ انتخابات نہیں چاہتے تھے۔ وہ لیفٹیننٹ گورنر کے ذریعے ریموٹ کنٹرول حکومت چلانا چاہتے تھے‘‘۔
کانگریس صدر نے مودی حکومت پر یہ الزام عائد کیا کہ وزیراعظم مودی نے پچھلے ۱۰ سالوں میں ملک کے نوجوانوں کو کچھ نہیں دیا۔’’کیا آپ ایسے شخص پر یقین کر سکتے ہیں جو أ۱ سالوں میں آپ کی خوشحالی واپس نہیں لا سکتا؟ اگر بی جے پی کا کوئی لیڈر آپ کے سامنے آتا ہے، تو ان سے پوچھیں۔ اگر وہ خوشحالی لائے یا نہیں‘‘۔
نیشنل کانفرنس اور کانگریس بی جے پی کے خلاف پری پول اتحاد میں جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات لڑ رہے ہیں۔ دونوں پارٹیوں کے درمیان معاہدے کی شرائط کے مطابق نیشنل کانفرنس نے ۵۲ حلقوں اور کانگریس نے ۳۱حلقوں کے لیے امیدوار کھڑے کیے ہیں۔
دونوں اتحادی شراکت داروں نے دو سیٹیں بلا مقابلہ چھوڑی ہیں، ایک وادی کشمیر میں سی پی آئی۔ایم کے لیے اور دوسری جموں ڈویڑن میں پینتھرس پارٹی کے لیے۔ کانگریس اور نیشنل کانفرنس دونوں نے سوپور، نگروٹا، کشتواڑ، ڈوڈہ اور بانہال کی پانچ سیٹوں کے لیے امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ ان پانچ سیٹوں پر دونوں پارٹیاں دوستانہ مقابلے کے لیے تیار ہیں۔
جموں کی۱۱، کٹھوعہ کی چھ، سانبہ کی تین اور جموں ڈویڑن کے ادھم پور اضلاع کی چار سمیت ۴؍ اسمبلی سیٹوں پر یکم اکتوبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ وادی کے دو اضلاع بارہمولہ اور کپواڑہ میں ۱۶؍ اسمبلی حلقوں میں ووٹ ڈالے جائیں گے۔
تیسرے مرحلے کے لیے انتخابی مہم ۲۹ ستمبر اتوار کو شام ۶ بجے ختم ہو جائے گی۔ تین مرحلوں پر مشتمل جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے دو مراحل ۱۸ ستمبر اور ۲۵ ستمبر کو ختم ہوئے۔ تیسرے اور آخری مرحلے کے لیے ووٹنگ یکم اکتوبر کو مقرر ہے۔ ووٹوں کی گنتی ۸؍ اکتوبر کو مقرر ہے۔