بانڈی پورہ//
چیف الیکٹورل آفیسر (سی ای او) پانڈورنگ کونڈباراؤ پولے نے جمعرات کو کہا کہ یکم اکتوبر کو جموں کشمیر قانون ساز اسمبلی انتخابات کے تیسرے مرحلے میں جب رائے دہندگان اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے تو ’ریکارڈ توڑ ٹرن آؤٹ‘ متوقع ہے۔
بانڈی پورہ کے چترنار علاقے میں منظم رائے دہندگان کی تعلیم اور انتخابی شرکت (ایس وی ای ای پی) کے تحت منعقدہ رائے دہندگان کی بیداری کے پروگرام کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے پولے نے کہا کہ ماحول حال ہی میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات سے بھی زیادہ پرامن ہے۔
سی ای او نے سرحد پار مداخلت کے بارے میں کہا کہا’’ چار سال سے جنگ بندی جاری ہے۔ لوک سبھا انتخابات پرامن طریقے سے ہوئے اور مجھے نہیں لگتا کہ بیرونی طاقتیں کسی بھی طرح سے اس انتخاب میں مداخلت کرنے کی کوشش کریں گی۔ پھر بھی، اگر ایسا ہوتا ہے تو ایک پلان بی موجود ہے‘‘۔
پولے نے کہا کہ جموں و کشمیر میں ایک دہائی کے بعد اسمبلی انتخابات ہو رہے ہیں اور لوگوں نے عام انتخابات میں بڑی تعداد میں ایسے ماحول میں حصہ لیا ہے جو کسی بھی خوف سے پاک ہے۔انہوں نے کہا’’اسی طرح موجودہ اسمبلی انتخابات میں بھی یہی یا بہتر ماحول دیکھا جا رہا ہے‘‘۔
الیکشن آفسیر نے کہا کہ کشمیر کی مجموعی صورتحال میں بہتری آئی ہے۔
پولے نے کہا کہ امن قائم کرنے میں جموں و کشمیر پولیس اور دیگر فورسز کے اہلکاروں کے کردار کے علاوہ لوگوں کا کردار بنیادی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس بات کے اشارے ملے ہیں کہ تیسرے مرحلے میں بھی لوگ بڑی تعداد میں ووٹ ڈالیں گے۔
لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے قریب گریز علاقوں کے اپنے دورے سے پولے نے کہا’’وہاں کے لوگ بھی انتخابات کو لے کر پرجوش ہیں‘‘۔انہوں نے انتخابی مہم پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا’’ووٹ تراؤ، ووٹ تراؤ ‘‘کا نعرہ عوام میں گونج رہا ہے اور ہم یکم اکتوبر کو اس کے نتائج دیکھیں گے۔‘‘
ایک دہائی میں پہلی بار جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات۹۰ اسمبلی نشستوں کیلئے تین مرحلوں میں ہو رہے ہیں۔
پہلے مرحلے میں۱۸ ستمبر کو سات اضلاع میں ۲۴ اسمبلی حلقوں کا احاطہ کیا گیا تھا جس دوران ووٹنگ کی شرح ۳۸ء۶۱ فیصد رہی۔ دوسرے مرحلے میں ۲۵ستمبر کو ۲۶ حلقوں میں ووٹ ڈالے گئے جس دوران ۳۱ء۵۷ فیصد ووٹروں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ یکم اکتوبر کو تیسرے مرحلے میں ۴۰حلقوں میں ووٹ ڈالے جائیں گے۔تیسرے مرحلے میں کشمیر کے ۱۶ جبکہ جموں صوبے کے ۲۴ اسمبلی حلقوں میں ووٹ ڈالے جائیں گے ۔