نئی دہلی//) صحت و خاندانی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت انوپریہ سنگھ پٹیل نے ہفتہ کو کہا کہ محفوظ خوراک اور آبی زراعت، پروسیسیڈ فوڈز اور آرگینک کاشتکاری کے لیے نئے اور ابھرتے ہوئے علاقوں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔
آج یہاں گلوبل فوڈ ریگولیٹرز سمٹ 2024 میں "علاقائی تعاون اور ہم آہنگی کے فروغ ” کے موضوع پر علاقائی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ پٹیل نے کہا کہ صرف اتحاد اور تعاون سے ہی خطہ بین الاقوامی خوراک کے معیارات کو بہتر بنانے یں میں موثر ثابت ہو سکتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ایشیائی خطہ دنیا کی خوراک کی پیداوار کا اہم حصہ ہے ۔ ایک خطہ کے طور پر صلاحیت کے باوجود، پورے خطے میں ریگولیٹری فریم ورک، ادارہ جاتی صلاحیتوں اور تکنیکی مہارت میں نمایاں خلاء، اور غذائی تحفظ کے معیارات کے بارے میں آگاہی کی کمی ہے ۔ ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے علاقائی تعاون کو بڑھانا ہوگا۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ نئے اور ابھرتے ہوئے علاقوں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔ بایوٹیکنالوجی اور پائیدار کاشتکاری جیسی نئی ٹیکنالوجیز کو مدنظر رکھتے ہوئے آبی زراعت، پروسیسڈ فوڈز اور آرگینک فارمنگ جیسے شعبوں کے لیے معیارات متعین کیے جائیں۔ یہ پیشرفت اہم ہیں کیونکہ خوراک کے نظام کو مستقبل کے لیے موزوں، زیادہ لچکدار اور پائیدار بنانے کی کوششیں کی جاتی ہیں۔