نئی دہلی//
بارہمولہ کے رکن پارلیمنٹ انجینئر رشید کو دہشت گردی کی فنڈنگ کے ایک معاملے میں دو اکتوبر تک عبوری ضمانت ملنے کے ایک دن بعد بدھ کو تہاڑ جیل سے باہر نکل آئے تاکہ وہ آئندہ جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں انتخابی مہم چلا سکیں۔
تہاڑجیل کے باہر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے رشید نے کہا کہ وہ اپنے لوگوں کے لئے لڑتے رہیں گے۔
جیل سے باہر آنے کے بعد رشید کے بیٹوں اور حامیوں نے ان کا استقبال کیا۔
واضح رہے کہ شیخ عبدالرشید جو انجینئر رشید کے نام سے مشہور ہیں‘۲۰۱۷ کے ٹیرر فنڈنگ کیس میں این آئی اے کی جانب سے غیر قانونی سرگرمیوں (روک تھام) ایکٹ کے تحت گرفتاری کے بعد سے ۲۰۱۹ سے جیل میں ہیں۔
جیل کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ انہیں شام ۱۵:۴ بجے جیل سے رہا کیا گیا۔
رشید نے بارہمولہ میں ۲۰۲۴کے لوک سبھا انتخابات میں جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلی عمر عبداللہ کو شکست دی تھی۔ شیخ رشید کی جماعت عوامی اتحاد پارٹی اسمبلی انتخابات میں حصہ لے رہی ہے۔
رہائی کے بعد رشید نے کہا’’میں ساڑھے پانچ سال تک جیل میں رہا۔ میں اپنے لوگوں کیلئے لڑنے کے لئے پرعزم ہوں۔ میں لوگوں کو متحد کرنے کیلئے واپس آ رہا ہوں نہ کہ انہیں تقسیم کرنے کیلئے‘‘۔
ممبر لوک سبھا نے کہا ’’ میں کشمیر میں دائمی امن لانا چاہتا ہوں اور ثابت کرنا چاہتا ہوں کہ کشمیری پتھر باز نہیں ہیں۔ لیکن ہم اپنے سیاسی حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔میں وزیر اعظم کے نئے کشمیر کے بیانیے کے خلاف لڑوں گا‘‘،جو ان کے بقول ناکام ہو ا ہے ۔
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے منگل کو کہا کہ رشیدکو کشمیر کے لوگوں سے ووٹ حاصل کرنے کیلئے ضمانت دی گئی ہے نہ کہ ان کی خدمت کرنے کے لئے۔
پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی سربراہ محبوبہ مفتی کی جانب سے رشید کی عوامی اتحاد پارٹی کو بھارتیہ جنتا پارٹی کی پراکسی قرار دیے جانے کے بارے میں عبداللہ نے کہا کہ اگرچہ وہ اس معاملے پر بہت محتاط ہیں لیکن یہ اچھی بات ہے کہ انہوں نے کھل کر بتا دیا ہے کہ بہت سے لوگ کیا سوچ رہے ہیں۔
عمرعبداللہ اور محبوبہ مفتی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے رشید نے چہارشنبہ کو الزام عائد کیا کہ انہوں نے کشمیر کو تباہ کردیا ہے۔
عمر عبداللہ کے بی جے پی کے پراکسی ہونے کے الزامات کے بارے میں پوچھے جانے پر رشید نے کہا کہ ان کی لڑائی عمر عبداللہ کی باتوں سے بڑی ہے۔’’عمرعبداللہ کی لڑائی کرسی کیلئے ہے‘‘۔
ایڈیشنل سیشن جج چندر جیت سنگھ نے رشید کو دو لاکھ روپے کے ذاتی مچلکے اور اتنی ہی رقم کی ضمانت پر عبوری ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا۔انہوں نے ان پر کچھ شرائط بھی عائد کیں جن میں یہ بھی شامل ہے کہ وہ اس معاملے کے بارے میں میڈیا سے بات نہیں کریں گے۔
انجینئر رشید کی پارٹی جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں پچاس سے زائد نشستوں پر اپنے امیدوار اتارنے کا اعلان کر چکی ہے۔ عوامی اتحاد پارٹی کو امید ہے کہ پارلیمانی الیکشن میں جو لہر ان کے حق میں دیکھی گئی تھی وہ اسمبلی انتخابات میں بھی نظر آئے گی۔
جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے لئے ووٹنگ تین مرحلوں یعنی۱۸ ستمبر،۲۵ ستمبر اور یکم اکتوبر کو ہوگی۔ نتائج کا اعلان ۸؍ اکتوبر کو کیا جائے گا۔