الیکشن کے دوران یا الیکشن کے بعد کون سی جماعت کس جماعت سے اتحاد کرکے حکومت بنائے گی ہمیں نہیں معلوم ہے… اس لئے معلوم نہیں ہے کہ سیاست میں کچھ بھی ممکن ہے… یا دوسرے الفاظ میں سیاست میں نا ممکن کچھ بھی نہیں ہے… بالکل بھی نہیں ہے۔ یقینا کانگریس اور این سی نے الیکشن سے پہلے ہی اتحاد بھی کیا ہے … اور الیکشن کے بعد ساتھ مل کر حکومت بنانے کی باتیں بھی کررہی ہیں… قسمیں وعدے بھی … لیکن صاحب یہ کشمیر ہے… کشمیر ‘یہاں کب کیا ہو جائیگا کسی کو معلوم نہیں ہے… بالکل بھی نہیں ہے ۔کسے معلوم تھا کہ انجینئر رشید الیکشن لڑے گا… یا سے جیل سے الیکشن لڑنے دیا جائیگا … کسی پتا تھا کہ انجینئر رشید ‘ عمر عبداللہ کو ہرا ئے گا وہ بھی ایک دو ہزار ووٹوں سے نہیں بلکہ ایک دو لاکھ ووٹوں کے فرق سے ہرائے گا … کسی خبر تھی کہ لوک سبھا کی جیت کو دیکھتے ہوئے انجینئررشید اور ان کی پارٹی کے لوگوں کے منہ میں پانی آجائیگا اور… اور وہ اچانک سے بیدار اور یکجا ہو کر اسمبلی الیکشن لڑنے کا اعلان کریں گے… اسمبلی الیکشن لڑنے کیلئے میدان میں کود پڑیں گے یا انہیں کودنے کو کہا جائیگا… انجینئر رشید اور ان کی پارٹی گزشتہ پانچ سال سے گوشہ نشینی میں تھی… کسی کو ان کا نام تک یاد نہیں تھا … لوگ انجینئر رشید اور ان کی پارٹی کو بھی بھول گئے تھے… لیکن لوک سبھا الیکشن میں اے ‘ بی ‘ سی اور ڈی ٹیم کا تجربہ ناکام ہو تے ہی… انجینئر رشید کی پارٹی زندہ ہو گئی یا اسے زندہ کر دیا گیا … اور… اور اب یہ پارٹی کشمیر میں لڑ رہی ہے… جیتنے کیلئے لڑ رہی ہے یا کسی کو ہرانے کیلئے … اپنی بات بنانے اور منوانے کیلئے لڑ رہی ہے یا کسی دوسرے کی بات کو بگاڑنے کیلئے لڑ رہی ہے… لڑ رہی ہے یا اسے لڑوایا جارہا ہے… ہم کچھ نہیں جانتے ہیں… سوائے اس ایک بات کے کہ… کہ یہ کشمیر ہے‘ کشمیر… یہاں سچ میں کچھ بھی سیدھا نہیں ہے… اگر کچھ سیدھا نظر آئے بھی تو وہ بھی سیدھا نہیں ہے… سوائے سفیدے کے درخت کے…کشمیر میں صرف سفیدے کے درخت سیدھے ہیں‘ باقی کچھ نہیں …جیسا کہ اے ایس دولت کو برجیس مشرا نے ایک بار کہا تھا… یہ کہا تھا کہ کشمیر میں صرف ایک چیز سیدھی ہے وہ سفیدے کا درخت ہے۔اور اللہ میاں کی قسم یہی سچ ہے… یہ سچ کہ الیکشن … کشمیر میں الیکشن تو ہو رہے ہیں لیکن… لیکن جیسے یہ شروع ہوئے ویسے یہ اختتام بھی ہوں گے… جن کے ساتھ یہ شروع ہوئے انہی ساتھیوں اور اتحادیوں کے ساتھ یہ ختم بھی ہو یہ ضروری نہیں ہے… بالکل بھی نہیں ۔ ہے نا؟