نئی دہلی// سپریم کورٹ نے کچھ خاتون پولیس اہلکاروں کے خلاف مبینہ طور پر ‘تضحیک آمیز تبصرہ’ نشر کرنے کے ملزم اور وزیراعلی ایم کے اسٹالن کی زیرقیادت دراوڑ منیترا کزگم (ڈی ایم کے ) تملناڈو حکومت کے سخت ناقد سینئر صحافی فیلکس جیرالڈ کی ضمانت کی شرط کے طور پر یو ٹیوب چینل کو بند کرنے کے مدراس ہائی کورٹ کے حکم پر جمعہ کو روک لگا دی۔
چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس جے بی پارڈی والا اور جسٹس منوج مشرا کی بنچ نے ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگاتے ہوئے یہ واضح کیا کہ درخواست گزار کو دیگر تمام شرائط کی تعمیل کرنی ہوگی۔
بنچ نے تمل ناڈو حکومت کو نوٹس جاری کیا اور اگلے حکم تک یوٹیوب چینل بند کرنے کی شرط پر روک لگا دی۔
تاہم عدالت عظمیٰ نے عرضی گزار کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر ایڈوکیٹ گوپال سنکرارائنن سے پوچھا کہ انہیں (درخواست گزار) کو تمام خاتون پولیس افسران اور عدلیہ کے خلاف "تضحیک آمیز” الزامات کیوں لگانے پڑے ۔
مسٹر شنکرارائنن نے اس بات سے اتفاق کیا کہ انہیں ان الزامات کو چینل پر نشر کرنے کی اجازت نہیں دینی چاہئے تھی۔
ملزم جیرالڈ کو تمل ناڈو پولیس نے 10 مئی کو نئی دہلی سے ‘ساوکو’ شنکر کا انٹرویو نشر کرنے پر گرفتار کیا تھا، جس میں ایک سیٹی بلور نے مبینہ طور پر خاتون پولیس اہلکاروں کے خلاف توہین آمیز تبصرے کیے تھے ۔
ہائی کورٹ نے جیرالڈ کو یوٹیوب چینل ‘ریڈ پکس 24×7’ بند کرنے کی ہدایت دی تھی اور انہیں ٹرائل کورٹ کے سامنے یہ حلف نامہ داخل کرنے کو کہا تھا کہ وہ مستقبل میں ایسی سرگرمیوں میں ملوث نہیں ہوں گے ۔
صحافی جیرالڈ کے خلاف تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 294 (بی) (فحش حرکتیں اور گانے )، 509 (لفظ، اشارہ یا فعل جس کا مقصد عورت کی توہین کرنا ہے ) اور 353 (سرکاری ملازم کو چھٹی دینے میں خلل ڈالنا) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔ ہراساں کرنے سے بچنے کے لیے حملہ یا مجرمانہ طاقت کا استعمال)، تمل ناڈو پرہیبیشن آف ہراسمنٹ آف ویمن ایکٹ کی دفعہ 4 اور انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ، 2000 کی دفعہ 67 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
جیرالڈ اور شنکر چیف منسٹر ایم کے اسٹالن کی زیرقیادت ڈی ایم کے حکومت کے سخت ناقد رہے ہیں۔