نئی دہلی// عام آدمی پارٹی (آپ) نے فرید آباد میں گائے کے تحفظ کے نام پر 12ویں کلاس کے طالب علم آرین مشرا کے قتل کے لئے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور ہریانہ کی نائب سنگھ سینی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے ۔
آپ کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا کے رکن نجے سنگھ نے بدھ کو ایک پریس کانفرنس میں کہا "ہریانہ کے فرید آباد میں دل دہلا دینے والا ایک واقعہ پیش آیا، جس میں گائے کے تحفظ کے نام پر انسانیت کا قتل کیا گیا ہے ۔ گائے کے تحفظ کے نام پر دہشت پھیلائی جا رہی ہے ۔ یہ کون لوگ ہیں جو گائے اور ہندو مذہب کے تحفظ کے ٹھیکیدار ہیں؟ اسے یہ ذمہ داری کس نے دی ہے ؟ ملک کے وزیر اعظم ایسے تمام معاملات پر ایک لفظ بھی نہیں کہتے ۔ بی جے پی اس طرح کے قتل پر خاموش ہے ۔ ہریانہ کی بی جے پی حکومت بھی اس طرح کے قتل پر خاموش ہے ۔ اس کا صاف مطلب ہے کہ ہریانہ کی بی جے پی حکومت خود اس طرح کے قتل کی سرپرستی کر رہی ہے اور انہیں تحفظ فراہم کر رہی ہے ۔
مسٹر سنگھ نے کہا "یہ لوگ جو خود کو نام نہاد گائے کے محافظ کہتے ہیں، بی جے پی اور ہریانہ حکومت کے تحفظ میں کام کر رہے ہیں۔ یہ اس طرح کا پہلا کیس نہیں ہے ۔ چند روز قبل گروگرام میں بنگال کے ایک غریب مزدور کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ بی جے پی کی ساری سیاست صرف ہندوؤں اور مسلمانوں پر منحصر ہے ۔ ان لوگوں کے دل صرف نفرت سے بھرے ہوئے ہیں۔ پہلے مسلمانوں کو مارو، ان کے گھر گراؤ، پھر ہندوؤں کو مارو، ان کے گھر گراؤ، پھر دلتوں اور قبائلیوں کو مارو، ان کے گھر گراؤ۔ اس قتل کے پیچھے ہریانہ حکومت اور بی جے پی کا ہاتھ ہے ۔ آرین مشرا کے والد نے بہت درد کے ساتھ کہا ہے کہ مودی سرکار ایسے قتل کو بڑھاوا اور تحفظ دے رہی ہے ۔
رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ بی جے پی نے ملک میں بلڈوزر کا کلچر شروع کیا ہے ۔ جرائم کے لیے ملک میں قانون اور عدلیہ موجود ہے لیکن آج مجرموں کو سزا دینے کے لیے جمہوریت کے بجائے بلڈوزر کا استعمال کیا جا رہا ہے ۔
مسٹر سنجے سنگھ نے کہا کہ آپ دلتوں، قبائلیوں، پسماندہ طبقات، مسلمانوں یا ہندوؤں کے ساتھ کسی بھی طرح کی ناانصافی کی مخالفت کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10 برسوں میں گائے کے تحفظ کے نام پر 49 واقعات ہوئے ، جن میں 55 افراد ہلاک اور 94 افراد زخمی ہوئے ۔ ان میں سے زیادہ تر واقعات بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں ہوئے ہیں۔