نئی دہلی// مرکزی حکومت نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے تمام اسپتالوں میں ڈاکٹروں، معاون عملے اور مریضوں کی حفاظت اور صحت کی سہولیات کے لیے کیے گئے مختصر اور طویل مدتی اقدامات پر ایک ہفتے کے اندر کارروائی کی رپورٹ طلب کی ہے ۔
مرکزی وزارت صحت اور خاندانی بہبود کے سکریٹری اپوروا چندرا نے 3 ستمبر کو تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سیکریٹریوں اور پولیس کے ڈائریکٹر جنرلوں کو خط لکھ کر ان سے کہا ہے کہ وہ ڈاکٹروں، معاون عملے کی حفاظت کے لیے مختصر مدتی اور طویل مدتی اقدامات کریں اور تمام اسپتالوں اور مریضوں کی صحت کی سہولیات سے متعلق اقدامات کے سلسلے میں وہ 10 ستمبر تک اپنی رپورٹ پیش کریں۔ اس خط کی ایک کاپی بدھ کو یہاں جاری کی گئی۔
خط میں مسٹر چندرا نے کہا ہے کہ کچھ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے 23 اگست اور 28 اگست کو جاری کردہ ہدایات پر فعال قدم اٹھایا ہے ۔ یہ ہدایات اسپتال اور صحت کی سہولیات سے متعلق احاطے میں ڈاکٹروں اور معاون عملے اور مریضوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے دی گئیں۔
کولکتہ کے آر جی کر اسپتال اور میڈیکل کالج میں ایک خاتون ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے بعد مرکزی حکومت نے ملک کے تمام اسپتالوں میں حفاظتی انتظامات کو بہتر بنانے کی ہدایات دی تھیں۔ ان ہدایات میں بڑے اسپتالوں کی نشاندہی کرنا، سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لینا، اسپتالوں میں ایمرجنسی اور آئی سی یو والے علاقوں پر توجہ مرکوز کرنا، سی سی ٹی وی کی نگرانی میں اضافہ، مقامی پولیس کے ساتھ تال میل، سکیورٹی اہلکاروں کی تعیناتی، سکیورٹی کمیٹی کا قیام ، ا سپتال کا کنٹریکٹ اور جزوقتی عملہ، نازک حالات سے نمٹنے کے لیے ڈاکٹروں اور معاون عملے کی تربیت، مریضوں کی مدد کے لیے عملے کو تربیت دینا اور سماجی کارکنوں کے ساتھ ہم آہنگی قائم کرنا شامل ہے ۔