سرینگر//
جموںکشمیر میں اسمبلی انتخابات کی تیاریوں کے بیچ جمعے کے روز بھی مزید دو سابق ممبران اسمبلی نے مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔
اطلاعات کے مطابق جنوبی کشمیر کے کوکرناگ علاقے سے تعلق رکھنے والے سینئر لیڈر اور سابق رکن اسمبلی عبدالرحیم راتھر نے جموں وکشمیر اپنی پارٹی سے استعفیٰ دے دیا۔
راتھر نے اس ضمن میں جمعہ کو میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا’’میں۲۰۲۰سے جموں وکشمیر اپنی پارٹی کے ساتھ منسلک رہا ہوں اور اس کے بانی ممبران میں سے ہوں لیکن آج مجھے لگتا ہے کہ مجھے اس پارٹی سے مستعفی ہونا چاہئے ‘‘۔
ان کا کہناتھا’’میں نے مستعفی ہونے کی وجوہات سے پارٹی صدر کو مطلع کیا ہے‘‘۔
راتھر نے کہا کہ پارلیمنٹ الیکشن کے بعد میں نے پارٹی کو کچھ تجاویز دی تھیں اور توقع تھی کہ ان پر غور کیا جائے گا۔انہوں نے کہا’’لیکن جب پارٹی کا الیکشن منشور آیا تو ان پر کوئی دھیان نہیں دیا گیا ہے لہذا میں پارٹی کی ٹکٹ پر الیکشن نہیں لڑوں گا‘‘۔
مستعفی ہوئے لیڈر کا کہنا تھا’’الطاف صاحب کا مجھے احترام ہے لیکن سیاست پر ان کے ساتھ اختلافات ہیں‘‘۔
دریں اثنا منڈیٹ نہ ملنے پر پارٹی سے ناراض ایڈوکیٹ اعجاز احمد میر نے بھی جمعے کے روز پارٹی سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔
معلوم ہوا ہے کہ اعجاز احمد میر آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑیں گے ۔
اطلاعات کے مطابق منڈیٹ نہ ملنے پر پارٹی سے ناراض ایڈوکیٹ میر نے جمعے کے روز پارٹی سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔انہوںنے کہاکہ شوپیاں میں منڈیٹ کے حوالے سے پارٹی نے انہیں اعتماد میں نہیں لیا۔
ان کے مطابق گزشتہ ایک سال سے پارٹی کو مضبوط کرنے کی خاطر شوپیاں کے ہر گاوں کا دورہ کیا تاہم جب منڈیٹ کا وقت آیا تو کسی دوسرے شخص کو پارٹی کی جانب سے امیدوار بنایا گیا جو ناقابل برداشت ہے ۔
ایڈوکیٹ میر نے مزید بتایا کہ پی ڈی پی میں اب ان کا دم گھٹ رہا ہے لہذاس اس پارٹی سے علیحدہ ہونا ناگزیر بن گیا تھا۔ان کے مطابق لوگوں کے ساتھ صلاح ومشورہ کے بعد ہی آگے کا لائحہ عمل طے کروں گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایڈوکیٹ اعجاز احمد میر آزاد امیدوار کے بطور اسمبلی چناو میں حصہ لے سکتے ہیں۔
بتادیں کہ پی ڈی پی نے اس بار وچھی شوپیاں میں غلام محی الدین وانی کو منڈیٹ دیا ہے ۔