تو صاحبان‘ مہر بان ‘قدر دان‘ انجان اور نادان آج کی تازہ اور ایک دم تازہ خبر یہ ہے کہ اپنے پردھان منتری ‘شریمان نریندر مودی جی نے اپنا اب تک کا یوم آزاد ی کا طویل ترین خطاب کیا ہے… مودی جی مسلسل گیارہ برسوں سے یوم آزادی کے موقع پر قوم سے لال قلع کی فصیل سے خطاب کرتے آئے ہیں اور… اور آج انہوں نے جو خطاب کیا… جو بھاشن دیا وہ گزشتہ دس بھاشنوں میں سب سے لمبا اور طویل تھا… ۹۸ منٹ طویل ۔ہم ان کا خطاب سننے والوں کے صبر اور برداشت کی داد دیتے ہیں۔خیر!اتنا طویل اور لمبا خطاب اپنے مودی جی ہی دے سکتے ہیں اور… اور اس لئے دے سکتے ہیں کیونکہ یہ جناب اسی میں ماہر ہیں… باتیں کرنے میں ماہر اور اپنے اس فن کا مظاہرہ یوم آزادی جیسے عظیم موقع پر نہیں کیا جائیگا تو… تو صاحب پھر کب کیا جائیگا ۔ ہم یہ نہیں کہتے ہیں کہ مودی جی صرف باتیں کرنا ہی جانتے ہیں… نہیں صاحب ہم ایسا نہیں کہتے ہیں… بلکہ ہم صرف اتنا کہنا چاہتے ہیں کہ پردھان منتری باتیں کرنے میں اتنے ماہر ہیں کہ… کہ اپوزیشن جماعتیں بھی ان کے اس فن ‘ ان کے اس ہنر کی معترف ہیں… نہیں ہوتیں تو… تو اللہ میاں کی قسم وہ انہیں جملہ باز نہیں کہتیں… بالکل بھی نہیں کہتیں ۔لیکن صاحب اللہ میاں گواہ ہے کہ ہم اپنے عزت مآب پردھان منتری کو جملہ باز کہنے کی گستاخی نہیں کر سکتے ہیں کہ… کہ ہم سچ میں باتیں کرنے کے ان کے اس ہنر کا اعتراف کرتے ہیں… اس کی دل سے عزت کرتے ہیں کہ… کہ باتیں کرنا بھی کوئی معمولی بات نہیں ہے… بالکل بھی نہیں ہے ۔ راہل بابا نے تو ابھی ابھی باتیں کرنا سیکھ لی ہیں… ورنہ انہیں ہر ایک بات سے پہلے پرچیوں کی ضرورت پڑتی تھی اور… اور اس کا اشارہ حالیہ لوک سبھا اجلاس میں انوراگ ٹھاکر نے بھی دیا … یہ کہہ کر دیا کہ پرچیوں سے پڑھ کر سیاست نہیں کی جا سکتی ہے… بالکل بھی نہیں کی سکتی ہے… یہ کمال … یہ کمال مہارت اپنے پردھان منتری کا ہے جنہوں نے آج ۹۸ منٹ کی تقریر کی اور… اور اس دوران انہیں کسی پرچی کی ضرورت نہیں پڑی … بالکل بھی نہیں پڑی …اور اس لئے نہیں پڑی کہ… کہ شریمان مودی جی اس میں ماہر ہیں… باتیں کرنے میں ماہر ۔ ہے نا؟