لدھیانہ//پنجاب میں لدھیانہ کاؤنٹر انٹیلی جنس (سی آئی) ہ کمشنریٹ پولیس نے ننگل میں واقع وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) لیڈر مکل مشرا کے قتل میں قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے ) کو مطلوب ایک ملزم کو گرفتار کیا ہے ۔
پنجاب کے ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) گورو یادو نے پیر کو یہاں کہا کہ قتل کیس کی جانچ این آئی اے کر رہی ہے ۔ معلومات کے مطابق اس سال 13 اپریل کی شام وی ایچ پی ننگل منڈل کے صدر وکاس پربھاکر عرف وکاس بگا کو دو نامعلوم حملہ آوروں نے ریلوے روڈ ننگل پر واقع ان کی دکان پر گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ حملہ آوروں میں سے ایک نے ہیلمٹ پہن رکھا تھا اور دوسرے نے مفلر سے اپنا چہرہ ڈھانپ رکھا تھا۔ حملہ آور کالے رنگ کے اسکوٹر پر آئے تھے ۔ یہ پیش رفت پنجاب پولیس کی جانب سے دو حملہ آوروں کو گرفتار کرنے کے چار ماہ بعد ہوئی ہے ، جن کی شناخت مندیپ کمار عرف منگی اور سریندر کمار عرف ریکا کے نام سے ہوئی ہے ۔ پولیس نے .32 بور کی دو پستول اور جرم میں استعمال ہونے والا اسکوٹر برآمد کیا ہے ۔
مسٹر یادو نے کہا کہ بہترین ٹیم ورک اور سائنٹیفک تحقیقات کے بعد، جس میں مالیاتی لیڈز اور انٹیلی جنس معلومات شامل ہیں، سی آئی لدھیانہ نے لدھیانہ کمشنریٹ پولیس کے ساتھ معلومات شیئر کیں اور مشترکہ طور پر پنجاب اور جموں و کشمیر میں آپریشن کیا، جس کے نتیجے میں اتر پردیش (یو پی) کے ضلع گونڈہ کے رہنے والے ملزم مکل مشرا کو گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ ملزم مکل مشرا نے وکاس بگا کے قتل میں استعمال ہونے والے ہتھیاروں کی خریداری کے لیے اپنے بینک اکاؤنٹ کے ذریعے ادائیگی کی سہولت فراہم کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس ٹیموں نے یوپی سے دو اور مشتبہ افراد کی شناخت کی ہے ، جس میں وہ شخص بھی شامل ہے جس نے ہتھیار خریدے تھے ۔
ڈی جی پی نے کہا کہ گرفتار ملزم مکل مشرا تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 379-B اور آرمس ایکٹ کی دفعہ 25 کے تحت پولیس اسٹیشن ڈویژن 2، لدھیانہ میں درج ایف آئی آر میں ایک اور معاملے میں بھی مطلوب تھا۔ انہوں نے کہا کہ مزید تفتیش جاری ہے اور پولیس ٹیمیں مفرور لوگوں کی تلاش میں مصروف ہیں۔