اللہ میاں کا شکر ہے کہ اس نے ہمیں ایک ایسے لفظ کو سننے سے چھٹکارہ دلایا جسے سنتے سنتے ہمارے کان پک گئے تھے …گزشتہ پانچ برسوں سے پک گئے تھے ۔ اس کیلئے ہم الیکشن کمیشن آف انڈیا کا بھی شکریہ ادا کریں گے جس نے اب اس بات کو واضح کردیا ہے کہ کشمیر… جموں کشمیر میں اسمبلی الیکشن ہو ں گے اور… اور جلد ہوں گے ۔ ہاں کمیشن نے انتخابات کی کسی تاریخ کا اعلان نہیں کیا ہے… بلکہ کہا ہے کہ وہ کسی اور تاریخ پر تاریخ کا اعلا ن کر ے گا … اور ہم اس تاریخ کا بڑی بے صبری سے انتظار بھی کریں گے… اس امید کے ساتھ کہ یہ … تاریخ پہ تاریخ… تاریخ پہ تاریخ والا معاملہ نہ ہو… اور ہو گا بھی نہیں کہ کمیشن نے خود اپنی مبارک زبان سے کہا ہے کہ اب جموں کشمیر کے لوگوں کو ان کی منتخبہ حکومت دینے کا وقت آگیا ہے ۔اسمبلی الیکشن کے حوالے سے کسی’ مناسب وقت ‘پر کی جو رٹ لگائی جا رہی تھی کمیشن نے ایسی کوئی رٹ نہیں لگائی بلکہ غیر مبہم الفاظ میں کہا ہے کہ کشمیر … جموں کشمیر میں الیکشن ‘ اسمبلی الیکشن ہوں گے اور … اور جلد ہوں گے ۔الیکشن ہورہے ہیں ‘ اس سے زیادہ ہم اللہ میاں کا ایک عدد شکریہ اس بات پر کررہے ہیں کہ… کہ ’مناسب وقت‘ کی رٹ ختم ہو گئی ہے… کم از کم اسمبلی انتخابات کے حوالے سے تو یہ ختم ہو گئی ‘ اب اسے سننا نہیں پڑے گا… سننا پڑے گا لیکن کسی اور معاملہ پر … پر کہ حالیہ دنوں میں جب اپنے ایل جی صاحب سے جموں کشمیر کا ریاستی درجہ بحال ہونے کے بارے میں پوچھا گیا تھاتو… توان کاکہنا تھا’مناسب وقت‘ پر وہ بھی بحال ہو گا ۔ ہمیں یقین ہے کہ … کہ ریاستی درجے کے حوالے سے ہمیں ابھی بہت بار ‘مناسب وقت‘ کی رٹ سننی پڑے گی اور … اور اللہ میاں کی قسم ہم اس کیلئے تیار بھی ہیں… لیکن… لیکن اتنا تو طے ہے کہ اب اسمبلی الیکشن کے حوالے سے ہمیں ’مناسب وقت‘ کی رٹ نہیں سننی پڑے گی کہ… کہ آپ اپنے لنگوٹے کس لیجئے اور… اور اپنا ووٹ ڈالنے کیلئے کسی مناسب وقت… معاف کیجئے کہنے کا مطلب ہے کہ اپنا ووٹ ڈالنے کیلئے تیار ہو جائیے… کہ … کہ اب یقینا الیکشن ہو نے والے ہیں۔ سو فیصد ہو نے والے ہیں۔ ہے نا؟