ہماری سمجھ میں یہ نہیں آرہا تھا … بالکل بھی نہیں آرہا تھا کہ سونم لوٹس کشمیر میں اتنے مشہور کیوں ہیں… بہت کوشش کی لیکن پھر بھی ہماری اس نا سمجھ ‘ سمجھ میں یہ بات نہیں آ رہی تھی اور… اور اس لئے نہیں آ رہی تھی کہ موسم کی پیش گوئی کرکے سونم لوٹس کون سا تیر ما رہے تھے کہ… کہ یہ پیش گوئیاں ان کی مہارت کی وجہ سے درست ثابت نہیں ہو رہی تھیں بلکہ جدید ٹیکنالوجی کا سہارا لے کر لوٹس جی ہمیں آگاہ کرتے تھے کہ کب بارش ہو گی اورکب نہیں… دھوپ کب نکلے گی اور بادلوں کا راج آسمان پر کب ہو گا… کب وادی برف کی سفید چادر اوڑھ لے گی اور… اور کب درجہ حرارت گر جائیگا …اس لئے ہم سمجھتے تھے کہ لوٹس جی یہ سب کہہ کر کوئی کمال نہیں کررہے ہیں… لیکن صاحب ہم یہ اعتراف کررہے ہیں …کہ…کہ شاید سونم لوٹس واقعی میں کوئی کمال ہی کررہے تھے جوموسم کے بارے میں ان کی بیشتر پیش گوئیاں صحیح ثابت ہوتی تھیں… سو فیصد تو نہیںہو تی تھیں… لیکن… لیکن یقینا بیشتر صحیح ثابت ہو تی تھیں… لوٹس جی یہاں سے رخصت کیا ہو گئے کہ… کہ محکمہ موسمیات نے ہم سے مذاق کرنا شروع کردیا … اور یوں ہمارے جذبات کو مجروح کررہا ہے… بار بار مجروح کررہا ہے… حالیہ مہینوں میں کئی بار ایسا ہوا کہ…کہ محکمہ موسمیات نے اہلیان کشمیر کو بھاری برفباری اور بارشوں کیلئے اپنے لنگوٹے کس لینے کو کہا… لیکن پھر ٹائیں ٹائیں فش…حالیہ دنوں میں بھی کہا گیا کہ جھلستی دھوپ سے راحت ملے گی … بھاری نہ سہی لیکن اتنی بارش ہو گی کہ…کہ مغرور پارہ تھوڑا بہت نیچے آئے گا … اب کے بھی یکم سے ۷؍اگست تک ہلکی پھلکی بارشوں کا وعدہ ہے… لیکن یقین کیجئے کہ… کہ ہمیں اس پر کوئی اعتبار نہیں رہا … لگتا ہے کہ لوٹس جی نے اپنے ساتھ وہ مشینیں اور آلات بھی لئے جو صحیح صحیح پیش گوئی کرنے کی صلاحیت رکھتے تھے… یا جنہیں پڑھ اور سمجھ کر لوٹس جی صحیح پیش گوئیاں کرتے تھے…صاحب ہمیں لوٹس جی کی جگہ لینے والوں سے کوئی شکوہ نہیں ہے۔ ہمیں اس میں کوئی دلچسپی نہیں ہے کہ…کہ ہمیں اگر کسی میں دلچسپی ہے تو… تو صرف اس ایک بات میں کہ کشمیر میں بارشیں ہوں اور … اور ابھی ہوں… چاہے محکمہ موسمیات پیش گوئی کرے یا نہیں … ہمیں اس سے کوئی مطلب نہیں ہے…بالکل بھی نہیں … ہے نا؟