نئی دہلی/30 جولائی
لوک سبھا نے مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے لیے سال 2024-25 کے لیے گرانٹس کے مطالبات اور متعلقہ تخصیص بل نمبر (3) کو صوتی ووٹ سے منظور کر لیا ہے ۔
وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے عام بجٹ 2024-25 کے ساتھ جموں و کشمیر کے لیے گرانٹس اور متعلقہ تخصیصی بل کے مطالبات پیش کیے تھے ۔
بجٹ پر 27 گھنٹے سے زیادہ بحث کے بعد وزیر خزانہ نے گرانٹ جموں و کشمیر تخصیص بل (3) کو بحث اور پاس کرنے کے لیے پیش کیا جسے ایوان نے صوتی ووٹ سے منظور کر لیا۔
اس کے ساتھ ہی صدرجمہوریہ سے جموں و کشمیر کے لیے کنسولیڈیٹڈ فنڈ سے رواں مالی سال کے لیے گرانٹ کے آئٹمز کے مطابق رقم خرچ کرنے کی منظوری مل گئی۔
23 جولائی کو وزیر خزانہ نے لوک سبھا میں 2024-25 کے لیے جموں و کشمیر کے لیے 1 لاکھ 18 ہزار 390 کروڑ روپے کا بجٹ پیش کیا تھا۔ پچھلے سال اس کا بجٹ تخمینہ 1 لاکھ 18 ہزار 500 کروڑ روپے تھا۔ جو کہ گزشتہ سال کے تخمینہ بجٹ سے 110 کروڑ روپے کم ہے ۔
قبل ازیں بجٹ پر بحث کا جواب دیتے ہوئے محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ جموں و کشمیر کی مالی صورتحال آج دوبارہ پٹری پر آ گئی ہے اور اس بجٹ میں جموں و کشمیر کو پولیس کے اخراجات کے لیے 12,000 کروڑ روپے دیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ 5000 کروڑ روپے کی مزید امداد دی گئی ہے ۔
سیتا رمن نے کہا کہ مضبوط مالی پوزیشن کی وجہ سے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں عوامی بہبود پر اخراجات بڑھانے کا موقع ملا ہے اور وہاں بے روزگاری کی شرح تین برسوں میں 6.4 سے کم ہو کر 4.4 فیصد پر آ گئی ہے ۔
ریاست میں خانہ بدوش قبائل کو عارضی پناہ گاہیں بھی فراہم کی جا رہی ہیں۔ 48 ہزار قبائلی نوجوان مرد و خواتین کو ہنر کی تربیت دی گئی ہے ۔
پردھان منتری آدی آدرش گرام یوجنا کے تحت جموں و کشمیر کے 186 گاوں کی ترقی کی تجویز دی گئی ہے ۔