نئی دہلی/ رائے پور//مرکزی زراعت اور دیہی ترقی کے وزیر شیوراج سنگھ چوہان نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا کہ بھوپیش بگھیل کی قیادت والی پچھلی کانگریس حکومت نے پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت چھتیس گڑھ میں ایک گھر بھی نہیں بننے دیا۔
مسٹر چوہان نے پیر کو نئی دہلی میں چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی وشنو دیو سائی کے ساتھ بات چیت کے دوران اس پر حیرت کا اظہار کیا۔
مسٹر سائی نے کہا کہ پچھلے پانچ سالوں میں ریاست کے 18 لاکھ لوگ پردھان منتری آواس یوجنا (دیہی) سے محروم رہے کیونکہ اس وقت کی کانگریس حکومت نے ریاست کا حصہ نہیں دیا تھا۔
مسٹر سائی نے کہا کہ اگرچہ مرکزی حکومت نے اپنا پورا مرکزی حصہ دیا، لیکن ریاستی حصہ نہ دینے کی وجہ سے وہ واپس آگیا۔
انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں آج مسٹر شیوراج سنگھ چوہان کے ساتھ ہر نکتے پر بامعنی بات چیت ہوئی، انہوں نے ہماری بات غور سے سنی اور غریبوں کو مستقل مکانات کی مکمل یقین دہانی کرائی۔
اس کے علاوہ وزیر موصوف نے نکسلی حملے میں شہید ہونے والوں اور ہتھیار ڈالنے والوں کے اہل خانہ کے لیے وزیر اعظم کی رہائش کے ہمارے مطالبے کو ہمدردی سے سنا اور اسے پورا کرنے کا یقین دلایا۔
مسٹر چوہان نے کہاکہ ‘‘میں حیران ہوں کہ چھتیس گڑھ میں بھوپیش بگھیل کی قیادت والی پچھلی کانگریس حکومت نے پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت ایک گھر بھی نہیں بننے دیا، جو غریبوں کے لیے بنایا جانا تھا۔ مرکز نے رقم بھیجی لیکن انہوں نے پردھان منتری گرامین آواس یوجنا کے لیے ریاست کا حصہ جاری نہیں کیا۔ اس لیے وہ رقم استعمال نہیں ہوئی اور واپس بھیج دی گئی۔ انہوں نے ہزاروں غریبوں کو گھروں سے محروم کرنے کا گناہ کیا ہے ۔ آج ہم نے اکٹھے بیٹھ کر بات چیت کی۔ وزیر اعلی سائی اور نائب وزیر اعلیٰ وجے شرما نے اس معاملے کو آگے بڑھایا ہے ۔ مودی حکومت کا مقصد مکانات فراہم کرنا ہے ۔ مرکز اس کی مکمل حمایت کرے گا۔’’