نئی دہلی/23 جولائی
مرکزی حکومت نے 2024-25 کے مرکزی بجٹ میں جموں و کشمیر کے لیے 42,277.74 کروڑ روپے مختص کیے ہیں، جو گزشتہ مالی سال میں مرکز کے زیر انتظام علاقے کو دیے گئے 41,751.44 کروڑ روپے سے 1.2 فیصد زیادہ ہے۔
وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے ذریعہ منگل کو لوک سبھا میں پیش کئے گئے بجٹ میں جموں و کشمیر میں وسائل کی کمی کو پورا کرنے کے لئے مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مرکزی امداد کے طور پر 40،619.3 کروڑ روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔
بجٹ دستاویز میں کہا گیا ہے کہ اس میں 7900 کروڑ روپے کی رقم بھی شامل ہے، جسے ہنگامی فنڈ آف انڈیا سے ایڈوانس کے طور پر منظور کیا گیا ہے، جو پارلیمنٹ کے ذریعہ 2024-25 کے لئے گرانٹ کے مطالبات کی منظوری اور صدر جمہوریہ کی منظوری کے بعد فنڈ میں واپس کیا جائے گا۔
حکومت نے قدرتی آفات کی وجہ سے پیدا ہونے والی آفات کو کم کرنے کے لئے خرچ کو پورا کرنے کے لئے یونین ٹیریٹری ڈیزاسٹر رسپانس فنڈ میں شراکت کے طور پر جموں و کشمیر کو گرانٹ کے طور پر 279 کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔
بجٹ میں 624 میگاواٹ کے کیرو ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ (ایچ ای پی) کے لئے ایکویٹی کنٹری بیوشن کے لئے گرانٹ کے طور پر مرکز کے زیر انتظام علاقے کے لئے 130 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، جبکہ 800 میگاواٹ کے رتلے ایچ ای پی کے لئے ایکویٹی کے لئے 476.44 کروڑ روپے کی رقم دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ جہلم اور توی فلڈ ریکوری پروجیکٹ (جے ٹی ایف آر پی) کی مد میں ہونے والے اخراجات کو پورا کرنے کے لئے 500 کروڑ روپے کی گرانٹ فراہم کی گئی ہے۔
دستاویز میں کہا گیا ہے کہ مرکز نے جموں و کشمیر کو 540 میگاواٹ کے ڈبلیو آر ایچ ای پی کے لئے ایکویٹی کنٹری بیوشن کے لئے گرانٹ کے طور پر 171.23 کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔اس نے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے لئے وسائل کی کمی کو پورا کرنے کے لئے مرکز کے زیر انتظام علاقے کے سرمائے کے اخراجات کے لئے مدد کے طور پر101.77 کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔
42,277.74 کروڑ روپے کے کل بجٹ کے علاوہ مرکز نے جموں و کشمیر پولیس کے لئے 9,789.42 کروڑ روپے بھی مختص کیے ہیں۔