جموں//
لیفٹیننٹ گورنر‘منوج سنہا نے کہا ہے کہ سرحد پار دراندازی کو روک تھام کو یقینی بنانے کے لئے سیکورٹی گرڈ کو مزید مضبوط کیا جانا چاہئے۔
لیفٹیننٹ گورنرنے آج جموں ڈویڑن میں سیکورٹی کی صورتحال پر آرمی چیف ، سیکورٹی اور قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے مختلف سربراہوں کے ساتھ ایک اعلی سطحی میٹنگ کی صدارت کی۔
ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ لیفٹیننٹ گورنر نے فوج، سی اے پی ایف اور جموں کشمیر پولیس سے کہا کہ وہ جموں ڈویڑن میں انسداد دہشت گردی کی مربوط کارروائیاں کریں۔
سنہا نے کہا کہ ہمیں دہشت گردوں اور ان کی مدد کرنے والوں کا صفایا کرنے کے لئے تمام ایجنسیوں کے مابین بہتر ہم آہنگی کے ساتھ محتاط اور منصوبہ بند انسداد دہشت گردی کی کارروائیاں شروع کرنی چاہئیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے یہ بھی ہدایت دی کہ سرحد پار دراندازی کی روک تھام کو یقینی بنانے کے لئے سیکورٹی گرڈ کو مزید مضبوط کیا جائے۔
اس سے پہلے فوجی سربراہ جنرل اوپندرا دویدی سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے ہفتے کی سہ پہر جموں وارد ہوئے ۔معلوم ہوا ہے کہ آرمی چیف سخت سیکورٹی کے بیچ پولیس ہیڈ کواٹر پہنچے جہاں پر وہ سیکورٹی صورتحال کا ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کے دوران جائزہ لیں گے ۔
اطلاعات کے مطابق جموں صوبے میں دہشت گردانہ سرگرمیوں میں غیر معمولی اضافہ کے بیچ فوجی سربراہ جنرل اوپندرا دویدی ہفتے کی سہ پہر جموں پہنچے ۔
ذرائع نے بتایا کہ آرمی چیف یہاں پولیس ہیڈ کواٹر میں ایک اعلیٰ سطحی سیکورٹی جائزہ اجلاس کی صدارت کریں گے جس میں پولیس ، فوج ، نیم فوجی دستے اور انٹیلی جنس کے اعلیٰ آفیسران شرکت کریں گے ۔
معلوم ہوا ہے کہ اس اعلیٰ سطحی میٹنگ میں وزارت داخلہ اور وزارت دفاع کے سینئر آفیسران کی بھی شرکت متوقع ہے ۔باوثوق ذرائع کے مطابق دراندازی کے ذریعے اس طرف آنے والے غیر ملکی ملی ٹینٹوں کو مار گرانے کی خاطر فوج جموں وکشمیر پولیس کے ساتھ مشترکہ آپریشن چلا رہی ہے ۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ میٹنگ کے دوران جموں صوبے میں سرگرم ملی ٹینٹوں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کرنے کو ہری جھنڈی دکھائی جا سکتی ہے ۔
بتادیں کہ ۳۰جون کو ہندوستانی فوج کے۳۰ویں سربراہ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد تین ہفتوں کے دوران آرمی چیف کا یہ دوسرا دورہ جموں وکشمیر ہے ۔