نئی دہلی// ریلوے کے وزیر اشونی ویشنو نے لوکو پائلٹس کے بارے میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی اور کانگریس پارٹی کی طرف سے کہی جانے والی باتوں کو ‘غلط’ اور ‘بے بنیاد’ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پچھلے دس سالوں میں لوکو پائلٹس سمیت رننگ اسٹاف کی فلاح و بہبود کے لیے کئی قدم اٹھائے گئے ہیں اور اس سے ان کے کام کے حالات میں بہتری آئی ہے ۔
مسٹر ویشنو نے ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں یہ بھی بتایا کہ 34 ہزار رننگ اسٹاف کو بھرتی کیا گیا ہے جبکہ 18000 دیگر کو بھرتی کیا جارہا ہے ۔
ریلوے کے وزیر نے کہا ‘‘لوکو پائلٹ ریلوے خاندان کے اہم رکن ہیں۔ چونکہ اپوزیشن کی طرف سے ہمارے لوکو پائلٹس کے حوصلے پست کرنے کے لیے بہت ساری غلط معلومات اور ڈرامہ بازی کی جارہی ہے ، اس لیے میں چیزوں کو بالکل واضح کر رہا ہوں۔ کام کے حالات میں بہتری کی صورت میں یہ معلوم ہونا چاہیے کہ لوکو پائلٹس کے ڈیوٹی اوقات کو بغور مانیٹر کیا جاتا ہے ۔ سفر کے بعد آرام احتیاط سے فراہم کیا جاتا ہے .اوسط ڈیوٹی کے گھنٹے مقررہ گھنٹوں میں رکھے جاتے ہیں۔ اس سال جون کے مہینے میں اوسط ڈیوٹی 8 گھنٹے سے بھی کم ہے ۔ صرف ہنگامی حالات میں سفر مقررہ اوقات سے زیادہ ہوتا ہے ۔’’
مسٹر ویشنو نے کہا ‘‘لوکو پائلٹ انجن لوکو کیب سے چلاتے ہیں۔ 2014 سے پہلے کیب کی حالت بہت خراب تھی۔ 2014 کے بعد سے ، ایرگونومک سیٹوں کے ساتھ کیب میں بہتری لائی گئی ہے اور اس وقت سات ہزار سے زیادہ لوکو کیبز ایئر کنڈیشنڈ ہیں۔ نئے انجنوں کے پروڈکشن میں اے سی کیب کو لازمی طور پر نصب کیا جا رہا ہے ۔
آف ڈیوٹی آرام کی سہولیات کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ جب پائلٹ سفر مکمل کر لیتے ہیں تو ہیڈ کوارٹر سے باہر ہوتے ہی آرام کے لیے رننگ روم میں آتے ہیں۔ 2014 سے پہلے رننگ روم کی حالت بہت خراب تھی۔ اب تقریباً تمام (558) رننگ روم ایئر کنڈیشنڈ ہیں۔ کئی رننگ رومز میں فُٹ مساج بھی فراہم کی جاتی ہے ۔ اتفاق سے ، کانگریس نے لوکو پائلٹس کے کام کے حالات کو سمجھے بغیر اس پر تنقید کی تھی۔
بھرتی نہ ہونے کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے وزیر ریلوے نے کہا کہ گزشتہ چند سالوں میں بھرتی کا ایک بڑا عمل مکمل ہوا اور 34 ہزار رننگ اسٹاف کو بھرتی کیا گیا ہے ۔ اس وقت 18 ہزار رننگ اسٹاف کی بھرتی کا عمل جاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بے بنیاد اور فرضی خبروں کے ذریعے ریلوے خاندان کی حوصلہ شکنی کی کوششیں ناکام ہوں گی۔ پورا ریلوے خاندان ہمارے ملک کی خدمت میں متحد ہے ۔