نئی دہلی// دہلی کی خصوصی عدالت نے مبینہ طور پر ایکسائز پالیسی گھپلے میں بدھ کو متعلقہ فریقوں کے دلائل سننے کے بعد وزیراعلی اروند کیجریوال کو پانچ دن کی مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کی تحویل میں دینے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
عدالت ان کی سی بی آئی تحویل کی درخواست پر بدھ کی شام تک فیصلہ دے سکتی ہے ۔
اس سے پہلے مسٹر کیجریوال نے بدھ کو سپریم کورٹ میں اپنی درخواست واپس لے لی تھی جس میں وزیراعلی کی ضمانت پر دہلی ہائی کورٹ کے 21 جون کے عبوری حکم کو چیلنج کیا گیا تھا جس میں خصوصی عدالت نے 20 جون کو دیے گئے ضمانت کے حکم پر عبوری روک لگادی دی تھی ۔
جسٹس منوج مشرا اور جسٹس ایس وی این بھٹی کی تعطیلی بنچ نے انہیں درخواست واپس لینے کی اجازت دی۔ تاہم بنچ نے انہیں ضمانت کے حکم پر عمل درآمد کو معطل کرنے کے ہائی کورٹ کے 25 جون کے حکم کو چیلنج کرنے والی نئی درخواست دائر کرنے کا اختیار دیا ۔
سینئر ایڈوکیٹ اے ایم سنگھوی نے مسٹر کیجریوال کی طرف سے عدالت عظمیٰ میں حاضر ہوکر 25 جون کے حکم کو چیلنج کرنے والی نئی عرضی داخل کرنے کے لیے فوری طور پر مقدمہ واپس لینے کی اپیل کی۔ انہوں نے بنچ کے سامنے کہا کہ ہائی کورٹ کا فیصلہ آ گیا ہے جس میں ہر قسم کے مسائل ہیں۔ انہوں نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ درخواست گزار کو سی بی آئی نے دوبارہ گرفتار کیا ہے ۔
ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی طرف سے کہا کہ انہیں (مسٹر کیجریوال کو پٹیشن واپس لینے اور نئی عرضی دائر کرنے کی عدالت کی اجازت دینے پر) کوئی اعتراض نہیں ہے ۔
مسٹر کیجریوال کو ای ڈی نے 21 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔ وہ تہاڑ جیل میں عدالتی تحویل میں ہیں ۔