نئی دہلی// بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے تمل ناڈو کے کلاکوریچی زہریلی شراب سانحہ کے حوالے سے ریاستی حکومت پر ہفتہ کو سخت تنقید کی اور اس واقعہ کی مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) سے تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا۔
تمل ناڈو کے کرونا پورم میں زہریلی شراب پینے سے مزید 4 افراد کی موت کے بعد سانحہ میں مرنے والوں کی تعداد 54 ہوگئی۔ متاثرین میں 48 مرد اور چھ خواتین شامل ہیں۔
بی جے پی لیڈر انل انٹونی نے آج یہاں نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ”بطور پارٹی بی جے پی نے سب سے پہلے تمل ناڈو کے امتناعی اور ایکسائز وزیر ایس متھوسامی سے فوری طور پر مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے ۔ ہم بھی سی بی آئی انکوائری چاہتے ہیں اور ہم اس کے لیے لڑ رہے ہیں۔ تاہم، یہاں ذمہ داری صرف ایک شخص کی نہیں ہے …بی جے پی نے وزیر اعلیٰ سے شراب بندی پالیسی پر غور کرنے کی بھی درخواست کی۔ بی جے پی نے ہر مرنے والے کے لواحقین کو ایک ایک لاکھ روپے کی امداد کا اعلان کیا ہے ۔
مسٹر انٹونی نے تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن پر تنقید کرتے ہوئے کہا، "ہم ڈی ایم کے سمیت انڈیا گروپ کے تمام اتحادیوں سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ انہوں نے اس معاملے پر خاموشی کیوں اختیار کر رکھی ہے ۔ تمل ناڈو میں زہریلی شراب کا سانحہ کے مجرموں اور سرکاری اہلکاروں کے درمیان واضح طور پر ملی بھگت نظر آرہی ہے ۔”
بی جے پی لیڈر نے کہا، ‘‘ہماری پوری ریاستی اکائی تمل ناڈو میں متاثرین کو انصاف دلانے اور اپنے بھائیوں اور بہنوں کی بہبود، صحت اور حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے لڑ رہی ہے ۔’’
قابل ذکر ہے کہ مقامی انتظامیہ کے مطابق منگل کی رات زہریلی شراب پینے کے بعد مختلف سرکاری طبی مراکز میں داخل 193 افراد میں سے تقریباً 140 افراد کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے ۔