سرینگر//
فوج کے۷سیکٹر کمانڈر دیپک موہن نے جمعرات کے روز کہاکہ ہادی پورہ رفیع آباد میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں دو پاکستانی ملی ٹینٹ مارے گئے ۔
موہن نے کہاکہ ہلاک شدگان کے قبضے سے بڑی مقدار میں اسلحہ وگولہ بارود اور قابل اعتراض مواد برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔
ان باتوں کا اظہار فوجی کمانڈر نے یہاں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا ان کے ہمراہ ڈی آئی جی شمالی کشمیر وویک گھپتا بھی موجود تھے ۔
موہن نے کہاکہ پچھلے کئی دنوں سے ہادی پورہ رفیع آباد میں ملی ٹینٹوں کی موجودگی کی اطلاع موصول ہو رہی تھی جس کے بعد سیکورٹی فورسز کو مستعد رہنے کے احکامات صادر کئے گئے ۔
فوجی کمانڈر نے بتایا کہ۱۹جون کو مصدقہ اطلاع موصول ہونے کے بعد فوج ، سی آر پی ایف اور پولیس نے مشترکہ طورپر ہادی پورہ گاوں کو محاصرے میں لے کر ملی ٹینٹ مخالف آپریشن شروع کیا۔
موہن کا مزید کہنا تھا کہ سیکورٹی فورسز نے ملی ٹینٹوں کے خلاف کارروائی شروع کرنے سے قبل مکینوں کو محفوظ مقامات کی اور منتقل کیا۔
فوجی کمانڈر نے کہاکہ جوں ہی سلامتی عملے کے اہلکار مشتبہ مقام کے نزدیک پہنچے تو وہاں پر چھپے بیٹھے ملی ٹینٹوں نے سیکورٹی فورسز پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی۔
ان کے مطابق سیکورٹی فورسز نے بھی پوزیشن سنبھال کر جوابی کارروائی کا آغاز کیا جس دوران دو ملی ٹینٹ مارے گئے ۔
موہن نے بتایا کہ تصادم کی جگہ دو ملی ٹینٹوں کی لاشیں برآمد کی گئیں جن کی بعد ازاں شناخت عثمان اور عمر ساکنان پاکستان کے بطور ہوئی ہے ۔انہوں نے کہاکہ عثمان نامی جاں بحق دہشت گرد کمانڈر سال۲۰۲۰سے کشمیر میں سرگرم تھا۔
فوجی کمانڈر کے مطابق تصادم کی جگہ بڑی مقدار میں اسلحہ وگولہ بارود اور قابل اعتراض مواد برآمد کرکے ضبط کیا گیا ہے ۔
موہن نے کہا’’پاکستانی دہشت گردوں کی ہلاکت سیکورٹی ایجنسیوں کے لئے بہت بڑی کامیابی ہے کیونکہ دونوں انتہائی مطلوب تھے ‘‘۔
سیکٹر کمانڈر نے مزید کہاکہ عوام الناس سیکورٹی ایجنسیوں کو اپنا بھر پور تعاون فراہم کر رہے ہیں ۔