لکھنؤ//عام آدمی پارٹی(عاپ) کے راجیہ سبھا ایم پی سنجے سنگھ نے کہا کہ این ڈی اے اتحاد کی نئی حکومت میں بی جے پی کا اسپیکر نہیں ہونا چاہئے ۔
سنگھ نے ہفتہ کو یہاں پارٹی دفتر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ بی جے پی کا اسپیکر نہیں ہونا چاہئے ورنہ بی جے پی آسانی سے پارٹیاں توڑے گی۔ اراکین کو معطل کرے گی، آئین مخالف بل پاس کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ سال 2014 کے مقابلے میں بی جے پی کی 160 سٹیں کم ہوئی ہیں اور 2019 کے مقابلے میں 63 سیٹیں کم آئی ہیں۔ یہ ملک کی عوام نے بے روزگار، مہنگائی، اگنی ویر اسکیم کے خلاف ووٹ کیا ہے ۔ آئین اور ریزرویشن کو ختم کرنے کی کوشش کے خلاف دیا ہے ۔ بی جے پی کو اس سے سبق لینا چاہئے ۔
ایم پی سنجے سنگھ نے کہا کہ بی جے پی کسی کی سگی نہیں ہے ۔ اجودھیا میں ہار جانے کے بعد اجودھیا باشندوں کو بی جے پی والے گالی دے رہے ہیں۔ اترپردیش کے تین سیٹوں پر گھپلے کے شبہ کا اظہار کرتے ہوئے سنجے سنگھ نے کہا کہ فرخ آباد ، بانس گاؤں اور پھولپور سیٹوں پر بی جے پی کے جیت کا فرق صرف دو۔چار ہزار ہے ۔ کاونٹنگ کے آخری وقت میں بجلی کاٹ دی گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ یہ این ڈی اے کی حکومت 13 مہینے بھی چل سکتی ہے 6مہینے بھی اور 13 دن بھی۔ بہت جلد ان کی وداعی ہوجائے گی۔