نئی دہلی// دہلی حکومت نے چلچلاتی گرمی کی وجہ سے قومی راجدھانی میں پانی کے سنگین بحران کے پیش نظر ہریانہ، اتر پردیش اور ہماچل پردیش کی حکومتوں کو ایک مہینہ کے لئے زیادہ پانی فراہم کرنے کی ہدایت کرنے کے لئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے ۔
عام آدمی پارٹی (اے اے پی) حکومت نے اپنی عرضی میں سپریم کورٹ سے درخواست کی ہے کہ دہلی کے لوگوں کو پانی کے مسئلہ کے پیش نظر وہ ہریانہ، اتر پردیش اور ہماچل پردیش حکومتوں کو کم از کم ایک ماہ کے لیے اضافی پانی فراہم کرنے کی فوری طور پر ہدایت یا احکامات جاری کرے ۔
اے اے پی حکومت نے اپنی عرضی میں کہا، "ہر شخص کو پانی فراہم کیا جانا چاہئے ، کیونکہ یہ اس کے بنیادی انسانی حقوق میں سے ایک ہے ۔ پانی نہ صرف بقا کے لیے ضروری ہے بلکہ اس کی دستیابی بھی آئین کے آرٹیکل 21 کے تحت وقار اور معیار زندگی کو یقینی بنانے کا ایک لازمی جزو ہے ۔
کیجریوال حکومت نے اپنی عرضی میں کہا ہے کہ ‘مستقبل میں شدید گرمی اور پانی کی قلت کی وجہ سے پانی کا موجودہ بحران مزید سنگین ہو سکتا ہے ‘۔ "پانی کا بحران دہلی اور قومی دارالحکومت علاقہ کے لوگوں کے باوقار اور معیاری زندگی کے حق کی خلاف ورزی کرتا ہے ۔”
قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں دہلی کا درجہ حرارت تقریباً 50 ڈگری سیلسیس تک پہنچ گیا تھا۔ لوگوں کو گرمی سے ابھی تک کوئی راحت نہیں ملی ہے کیونکہ جنوب مغربی مانسون جون کے آخری ہفتے سے پہلے دہلی میں پہنچنے کا امکان نہیں ہے ۔