ماسکو//
روس کے صدر ولادی میر پوتن نے کہا کہ افغانستان پر طالبان کے کنٹرول کے باعث ان کے ساتھ تعلقات استوار کرنا ضروری ہے۔ولادیمیر پوتن نے کہا کہ ہمیں حقیقت سے آگے بڑھنے اور اس کے مطابق تعلقات استوار کرنے کی ضرورت ہے۔
منگل، 28 مئی، کو تاشقند میں، روس کے صدر نے صحافیوں کو بتایا، یہ لوگ ملک اور اس کی سرزمین پر قابض ہیں اور افغانستان کے موجودہ حکمران ہیں۔
’’افغانستان میں موجودہ مسائل کی وضاحت کیے بغیر، پوتن نے ذکر کیا کہ ہر کوئی ان سے واقف ہے۔اگرچہ روس نے 2003 میں طالبان کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا، لیکن ماسکو نے اس گروپ کے ساتھ غیر رسمی سفارتی تعلقات برقرار رکھے ہیں۔
تاہم، روس کے صدر نے مزید کہا کہ "طالبان کے ساتھ تعلقات کیسے قائم کیے جائیں یہ ایک اور سوال ہے، لیکن ہمیں کسی نہ کسی طرح ان کے ساتھ تعلقات برقرار رکھنے چاہئیں۔انہوں نے طالبان کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے علاقائی شراکت داروں بشمول وسطی ایشیا کے ممالک کے ساتھ مشاورت کا حوالہ دیا اور کہا کہ ہم اپنے ہر شراکت دار اور دوست کی رائے کو مدنظر رکھتے ہیں اور اس معاملے پر ہم آہنگی کریں گے۔
پوتن کا یہ تبصرہ روس میں کالعدم تنظیموں کی فہرست سے طالبان کو نکالنے کی تجویز پر ایران کے صدر کے ساتھ بات چیت کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے۔افغانستان کے لیے روس کے خصوصی ایلچی ضمیر کابلوف نے کہا کہ روس میں طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے کا امکان پہلے سے کہیں زیادہ ہے۔