نئی دہلی// بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے کانگریس اور ترنمول کانگریس کو پسماندہ طبقے کے مخالف قرار دیتے ہوئے آج کہا کہ جو لوگ آزادی کے بعد سے پسماندہ طبقے اور او بی سی کے مخالف نظام کو چلا رہے ہیں، وہ انہیں دیا گیا ریزرویشن بھی چھیننے کی کوشش کر رہے ہیں۔
پارٹی کے مرکزی دفتر میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اور بی جے پی کے سینئر لیڈر شیوراج سنگھ چوہان نے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی پر کلکتہ ہائی کورٹ کے فیصلے کی توہین کے لیے ترنمول کانگریس کی سربراہ اور مغربی بنگال حکومت پر تنقید کی۔ اس کے ساتھ ہی کانگریس کے لیڈر راہل گاندھی کے بیان کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کانگریس کے دلت مخالف اور پسماندہ مخالف کردار کو بے نقاب کیا۔
مسٹر چوہان نے کہا کہ چاپلوسی کرنا کانگریس اور ترنمول کانگریس جیسی پارٹیوں کی خوراک اور کھاد ہے اور چاپلوسی کیے بغیر یہ پارٹیاں ایک دن بھی نہیں چل سکتیں۔ صرف اپنے ووٹ بینک کے لیے او بی سی ریزرویشن چھین کر کسی خاص طبقے کو دینا بالکل بھی مناسب نہیں ہے ۔ مغربی بنگال میں وزیراعلی ممتا بنرجی کی ووٹ بینک کی سیاست پر زوردار طمماچہ مارتے ہوئے کلکتہ ہائی کورٹ نے 2010 کے بعد جاری کیے گئے او بی سی کے تمام سرٹیفکیٹس کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اقتدار سنبھالتے ہی ممتا بنرجی نے ووٹ بینک کی سیاست کھیلتے ہوئے بنگلہ دیشیوں اور روہنگیاوں کو او بی سی سرٹیفکیٹ جاری کئے ، کسی ضابطے پر عمل کئے بغیر 118 ذاتوں کو او بی سی میں شامل کیا اور اقلیتوں کو بھی او بی سی سرٹیفکیٹ جاری کیا۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے اسے غیر آئینی قرار دیتے ہوئے اسے منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
مسٹر چوہان نے کہا کہ صرف ووٹ بینک کی سیاست کرنے والی ممتا بنرجی کی سچائی عوام کے سامنے بے نقاب ہو چکی ہے ، لیکن ممتا بنرجی خوشامد پر تلی ہوئی ہائی کورٹ کے فیصلے کو نظر انداز کر کے آئین کی توہین کر رہی ہیں۔ آزادی کے بعد آئینی عہدے پر فائز کسی بھی شخص نے عدالت کے فیصلے پر عمل کرنے سے کبھی انکار نہیں کیا ہے ۔ ممتا بنرجی کا یہ بیان تکبر اور انارکی کی انتہا ہے ۔ مذہب کی بنیاد پر غیر آئینی ریزرویشن دینے والی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو ایک دن بھی عہدے پر رہنے کا حق نہیں ہے ۔
مدھیہ پردیش کے سابق وزیراعلی نے کہا کہ کل راہل گاندھی نے بھی ایک بڑا سچ مان لیا ہے ۔ مسٹر راہل گاندھی نے خود ‘سمودھن سمان سمیلن’ نامی ایک پروگرام میں کہا ہے کہ پورا نظام پسماندہ مخالف ہے ، جس کا مطلب ہے کہ پنڈت جواہر لال نہرو سے لے کر اندرا گاندھی، راجیو گاندھی اور منموہن سنگھ تک کا پورا نظام پسماندہ ذاتوں کے خلاف ہے ۔ بھارتیہ جنتا پارٹی پچھلے کئی برسوں سے کہہ رہی ہے کہ کانگریس دلت، غریب، قبائلی اور پسماندہ طبقے کی مخالف ہے اور کل راہل گاندھی نے خود اس سچائی کو قا اعتراف کیا ہے ۔ کانگریس نے پسماندہ طبقات کے ساتھ سنگین ناانصافی کی ہے ۔ کانگریس نے 40 سال تک پسماندہ طبقات کمیشن کو آئینی درجہ نہیں دیا، لیکن وزیر اعظم نریندر مودی نے یہ کام پورا کر دیا ہے ۔ کانگریس نے ہمیشہ دلتوں، پسماندہ طبقات اور قبائلیوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا ہے اور آندھرا پردیش اور کرناٹک میں او بی سی کے حقوق چھین کر اقلیتوں کو ریزرویشن دینے کا جرم کیا ہے ۔