سرینگر//
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ‘عمر عبداللہ نے منگل کے روز کہا کہ جموں کشمیر کے بارہمولہ لوک سبھا حلقہ میں زیادہ رائے دہندگی کی وجہ لوگوں کی جانب سے اپنے ووٹوں کے ذریعہ اپنے آپ کا اظہار کرنے کی ہمت ہے۔
بارہمولہ لوک سبھا سیٹ سے امیدوارعمر عبداللہ نے بی جے پی کی اعلیٰ قیادت کے ان دعووں سے اتفاق نہیں کیا کہ ۲۰۱۹ میں مرکز کی جانب سے دفعہ ۳۷۰ کو منسوخ کرنے کی وجہ سے ریکارڈ پولنگ ہوئی۔
این سی ہیڈ کواٹر پر نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے عمرعبداللہ نے کہا’’ہم جانتے ہیں کہ صورتحال کتنی اچھی ہے۔ دو دن پہلے شوپیاں اور پہلگام میں جو کچھ ہوا وہ ہمیں بتاتا ہے کہ حالات کتنے اچھے ہیں۔ لوگوں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرنے کی ہمت دکھائی۔ مرکز کو اس کے لئے کوئی کریڈٹ نہیں ملتا ہے۔ اگر وہ اسے آرٹیکل ۳۷۰ (منسوخی) سے جوڑنا چاہتے ہیں تو انہیں جواب دینا ہوگا کہ ۱۹۹۰ سے پہلے ہوئے انتخابات میں ٹرن آؤٹ زیادہ کیوں تھا‘‘۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا زیادہ رائے دہندگان کی تعداد آرٹیکل۳۷۰ کی منسوخی کے خلاف لوگوں کے غصے کی وجہ سے ہے، سابق وزیر اعلی نے کہا کہ ’’یہ بھی ایک وجہ ہے‘‘۔
بارہمولہ لوک سبھا حلقہ میں پیر کو ووٹ ڈالے گئے جہاں اب تک کی سب سے زیادہ ۵۹ فیصد رائے دہی ریکارڈ کی گئی۔
سابق وزیر اعلیٰ کاکہنا تھا کہ دوسری وجہ یہ ہے کہ کسی بھی سطح پر ان کی بات نہیں سنی جاتی ہے۔ موجودہ حکومت غیر متنازعہ بادشاہوں کی طرح حکومت کر رہی ہے۔
عمر کاکہنا تھا’’آج سرکاری دفاتر میں داخل ہونے کی اجازت کس کو ملتی ہے؟ اور اگر کوئی داخل ہونے میں کامیاب بھی ہوجاتا ہے، تو کس کے مسائل حل ہو جاتے ہیں؟تمام فیصلوں کا اعلان شاہی فرمان کی طرح کیا جاتا ہے اور لوگ پریشان ہوتے ہیں‘‘۔
این سی نائب صدرنے مزید کہا کہ اس کی بہت سی وجوہات ہیں لیکن اچھی بات یہ ہے کہ انہوں نے اپنے ووٹ کا استعمال کیا ہے کیونکہ جمہوریت میں یہ اپنے اظہار کا واحد طریقہ ہے۔
دریں اثناعمر عبداللہ نے آج تاریخی اور قدیم درگاہوں حضرت محبوب العالم مخدومیؒ، حضرت شیخ سید عبدالقادر جیلانیؒ خانیار اور تاریخی خانقاہ ِ معلی حضرت میر سید علی ہمدانی پر حاضری دی۔
عمر نے ان درگاہوں پر عالم انسانیت کی سربلندی، عالم انسانیت کی بقاء، جموں و کشمیر اور لداخ کے عوام کیلئے امن و امان اور خوشحالی کیلئے دعا کی۔