ہفتہ, مئی 10, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

ریفرنڈم اصطلاح میںرائے شماری نہیں 

چھینے نریٹو کی حمایت کرنے والے گریبان تو جھانک لیں !

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2024-05-12
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

کوئی رواں پارلیمانی الیکشن کو ’’ریفرنڈم‘‘ قراردے رہا ہے تو کوئی لفظ ریفرنڈم کو چناوی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے طور پیش کرکے آبادی کے مختلف طبقوں کے درمیان رواداری کو زک پہنچانے کی مذموم کوشش قرار دے کر کارروائی کا مطالبہ کررہاہے۔ کوئی پارلیمانی الیکشن کو سیمی فائنل کے طور پیش کرکے یہ اعلان کررہا ہے کہ آئندہ جب بھی اسمبلی کے لئے انتخابات ہوں گے تو ان کی حیثیت فائنل کی ہوگی۔ لیکن کچھ ایسے بھی ہیں جو سیمی فائنل ، فائنل ، ریفرنڈم کی اصطلاحات کے استعمال کو ناپسندیدہ قراردے کر ان اصطلاحات کو اپنی مخصوص فکر،سوچ اور سیاسی مفادات اور اہداف کے تعلق سے کوئی اور ہی معنی و مفہوم پہنا کر بادی النظرمیں سیاسی شرانگیزی کا ایک نیا باب سرزمین کشمیر کے حوالہ سے رقم کرنے کے راستے پر گامزن نظرآرہاہے۔
اس تعلق سے زیادہ کہنے ، بولنے، پیش کرنے کی ضرورت نہیں البتہ لفظ ریفرنڈم کی اصطلاح یا استعمال کرنے کو زمانہ قریب کی سیاسی اصطلاح ، رائے شماری کے بطن سے یا مماثلت کے طور پیش کرنے کی کوشش ان کے شعوری پختگی پر سوال ضرور کھڑے کرتی ہے۔ریفرنڈم کی مخصوص اصطلاح استعمال کرنے کو کسی معاملے، کسی فیصلے، یا کسی اقدام کے حوالہ سے پسند اور ناپسند کے طور ہی سمجھنا چاہئے اور سمجھا جانا بھی چاہئے۔ گمراہ کن اصطلاحات کے چرنوں میںسجدہ ریز ہونے کی قطعاً کوئی ضرورت ہے اور نہ گنجائش ۔
اس معاملے کو اس حوالہ سے بھی سمجھا اور سمجھایا جاسکتا ہے کہ اگر ملکی سطح پر آئین کی دفعہ ۳۷۰؍کوختم کرنے یا آئینی کتاب سے نکال باہر کرنے کے فیصلے کو پارلیمانی الیکشن کے اہتمام وانعقاد کے حوالہ سے جس کا واحد مقصد اس فیصلے کی بُنیاد پر عوام کی پسندیدگی اور منڈیٹ حاصل کرنے سے ہے تو کیا ایک طرح کا ریفرنڈم قرارنہیں دیاجاسکتا ہے۔ کیا بار بار اور قدم قدم پر یہ دلیل اور دعویٰ پیش نہیں کیاجارہاہے کہ دفعہ ۳۷۰؍ کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے دفن کردیاگیا ہے اور دُنیا کی کوئی بھی طاقت اب اس دفعہ کو بحال نہیں کرسکتی، کیا اس کا بار بار کا اعادہ عوام سے تائید اور توثیق حاصل کرنے سے نہیں ہے۔ اور جب کوئی اسی دفعہ کے حوالہ سے لئے گئے فیصلے یا کئے گئے اقدام کو پارلیمانی الیکشن میں شرکت سے جوڑ کر یہ کہاجارہاہے کہ اسے ریفرنڈم کی حیثیت حاصل ہے تاکہ لوگ اس فیصلے کے حق یا مخالفت میںاپنے ووٹ کا استعمال کرے تو کیا غلط ہے اور اس میں آبادی کے مختلف طبقوں کے درمیان عدم رواداری ایسے جراثیم سرائیت کرائے جانے کی بے ڈھنگ اور بے ربط دلیل کا کیا جواز ہے!
یہ ننگی سیاست ہے جس کی بُنیاد سیاسی بالادستی ، آمریت سے عبارت سوچ اور اپروچ اور سب سے بڑھ کر سیاست کا چوغہ پہن کر جو لوگ مختلف سیاسی پارٹیوں سے وابستہ یاان کے پلیٹ فورموں سے اس کی مخالفت میں آوازیں بلند کرکے لوگوںکو گمراہ کرنے کی سعی لاحاصل کررہے ہیں ان کی عقل پر ماتم کرنے کو ہی جی نہیں چاہتا ہے بلکہ انکے سیاسی شعور اور معاملات کے فہم وادراک کے تعلق سے شبہات کا بھی پیدا ہونا ایک فطرتی ردعمل تصور کیاجاسکتا ہے۔
نیشنل کانفرنس کے سرینگر پارلیمانی حلقے کے اُمیدوار آغا روح اللہ مہدی کا ایک بیان ریکارڈ پرہے۔ان کا کہنا ہے کہ ’’پارلیمانی انتخابات ایک ذریعہ ہے جس کے تحت ملکی رائے عامہ تک یہ پیغام پہنچانا ہے کہ دفعہ ۳۷۰؍ کے بارے میں جموں وکشمیرکے عوام کی رائے کیا ہے…… پارلیمانی انتخابات کے انعقاد سے مجھے  موقعہ ملا ہے کہ ایک سیاسی جگہ کو پیدا کیا جائے جہاں اس (عوام کے ) جذبہ کو زبان دی جائے جہاں اس دفعہ کے بارے میں فیصلہ لیاگیا تھا…… پارلیمنٹ پر یہ واضح ہونا چاہئے کہ اس نے جو غیر جمہوری فیصلہ لیا اُس میں جموںوکشمیر کے عوام کا کوئی عمل دخل نہیںتھا‘‘۔
بُنیادی طور سے اس سارے منظرنامے پر محض سرسری نگاہ ڈالی جائے تو کشمیرکی سیاسی جماعتیں کشمیرکی سیاسی اُفق کو جس طریقے، انداز اور طرزعمل پر چلتے خباثت ، غلاظت اور عفونیت سے عبارت بنانا چاہتی ہیں وہ کشمیر کے لئے بحیثیت مجموعی بہت بڑا المیہ ہے جبکہ کشمیر ۱۹۴۷ء سے اب تک برابر اور مسلسل طور سے صدہا المیوں سے جوجھتا آرہاہے۔
جو اشوز الیکشن جلسوں میںاُٹھائے جارہے ہیں اگر ان سے یہ سیدھا سا دھا سوال کیاجائے کہ ان اشوز کو بنیاد کس نے عطاکی، کون انہیں عوام پر مسلط کرنے کا ذمہ دار ہے اور بحیثیت سیاسی کرداروں کے انہوںنے خود ان معاملات کو پیدا کرنے میں کس حد تک کردار ادا کیا ہے تو ان کے پاس اس کاکوئی جواب نہیں ہوگا البتہ خود کو دودھ کا دھلا جتلاتے ہوئے وہ اپنے سیاسی حریفوں کو ذمہ دار ٹھہرائیں گے جبکہ زمینی سطح پر فی الوقت یہی کچھ ہورہاہے۔
کشمیراور کشمیریوں کی حیثیت یہ ہے کہ ان کی ’’گائے ‘‘ کہیں گم ہوگئی ہے۔ وہ نہ صرف بانت بانت کی بولیاں بول رہے ہیں بلکہ وابستگیوں کے تعلق سے وہ کئی کئی نظریاتی خانوں میں خود کو قید کرچکے ہیں، وہ اس بات کا فیصلہ نہیںکر پارہے ہیں کہ سیاست کے نام پر جولوگ ان کے پاس آرہے ہیں وہ ان کے معاملات اور مسائل کے تعلق سے کس حد تک مخلص ہیں، دیانتدارہیں، صاف وشفاف کردار کے مالک ہیں اور کیا یہ جذبہ وطن سے معمور ہیں یا ان کی متاع سیاست ہر جائز اور ناجائز طریقہ کار اور اپنی وابستگیوں اور وفاداریوں کو بروئے کار لاتے ہوئے دولت کے انبار جمع کرنے پر کھڑی ہے۔
یہ سارے لوگ ایک دوسرے کی سیاست اور بیان بازی کو لے کر اپنی اپنی سیاست کررہے ہیں بالکل اُسی طرح جس طرح بچپن میں ہم ڈفلی کی دھن پر بندھوا بندروں کو سڑکوں اور گلی گلی ناچتے دیکھا کرتے تھے۔ بہرحال اس پر سبھی حساس حلقے متفق ہیں کہ ہمار انریٹو ہم سے چھین لیاگیا ہے جبکہ ایک بار پھر کرگلی عوام اور ان کی سیاسی قیادت مخصوص سیاسی اور مذہبی وابستگی رکھنے کے باوجود اپنے عوام کیلئے ایک طاقتور اور جامع نریٹو وضع کرنے اور پیش کرنے میں کامیاب ہیں وہیں اپنی منتشر سیاسی قوت کو ایک نظریہ کے تحت ایک مشترکہ پلیٹ فورم پر مجتمع کرکے اپنا واضح پیغام بھی دے رہے ہیں۔
ShareTweetSendShareSend
Previous Post

سمارٹ میٹر کیلئے سمارٹ پالیسی

Next Post

آئرلینڈ سے شرمناک شکست؛ احمد شہزاد نے بھی تنقید کے نشتر چلادیئے

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post
تین یک روزہ میچ میں نیدرلینڈز پر پاکستان 16 رنز سے کامیاب

آئرلینڈ سے شرمناک شکست؛ احمد شہزاد نے بھی تنقید کے نشتر چلادیئے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.