جموں//
جموںکشمیر کے پونچھ ضلع کے گرسائی سرنکوٹ علاقے میں ہندوستانی فضائیہ پر ہوئے دہشت گرد حملے کے بعد پیر کوتیسرے دن بھی تلاشی آپریشن جاری رہا۔
معلوم ہوا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے تلاشی آپریشن کا دائرہ۲۰سے ۲۵کلومیٹر مربع علاقے تک وسیع کیا ہے جبکہ ایک ہزار اہلکاروں کو پونچھ کے ڈائرہ والی گلی، سنائی اور گرسائی ٹاپ کے اردگرد علاقوں میں تعینات کیا گیا ہے ۔
ذرائع نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے کئی افراد کو پوچھ تاچھ کی خاطر حراست میں لیا ۔
اطلاعات کے مطابق پونچھ کے سرنکوٹ، ڈائرہ والی گلی اور سنائی علاقوں میں تیسرے روز بھی ملی ٹینٹ مخالف آپریشن جاری رہا۔
ذرائع نے بتایا کہ گرسائی سرنکوٹ میں ہندوستانی فضائیہ کی گاڑیوں پر ہوئے حملے کے بعد سیکورٹی فورسز نے زائد از ایک درجن علاقوں کو محاصرے میں لے کر فرار ہونے کے سبھی راستوں پر پہرے بٹھا دئے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کی مدد و اعانت کرنے والوں کی بھی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کی گئی ہے ۔
ذرائع نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے پچھلے تین روز کے دوران دو مشتبہ افراد سمیت ایک درجن کے قریب لوگوں کو حراست میں لے لیا ہے ۔ گر چہ پولیس یا فوج نے گرفتاریوں کی تصدیق نہیں کی تاہم ذرائع نے بتایا کہ متعدد افراد کو پوچھ تاچھ کی خاطرگرفتار کیا گیا ہے ۔
حملہ آوروں کو جلدازجلد کیفر کردار تک پہنچانے کی خاطر سیکورٹی فورسز نے۲۰سے ۲۵کلومیٹر علاقے میں تلاشی آپریشن لانچ کیا ہے ۔
باوثوق ذرائع کے مطابق فوج ، ایس او جی اور سی آر پی ایف کے ایک ہزار جوانوں کو سرنکوٹ میں تعینات کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ حملہ آوروں کو جلدازجلد کیفر کردار تک پہنچانے کی خاطر جنگلی علاقوں میں ہیلی کاپٹروں کے ذریعے نگرانی کا عمل تیز کیا گیا ہے جبکہ سراغ رساں کتوں کی مدد سے جنگلی علاقوں کو کھنگالاجارہا ہے ۔
پچھلے تین روز سے جنگلی علاقے میں جاری آپریشن کے دوران ملی ٹینٹوں اور فورسزکا آمنا سامنا نہیں ہوا ہے ۔
دفاعی ذرائع نے بتایا کہ پونچھ کے گھنے جنگلی علاقوں میں تلاشی آپریشن جاری ہے ۔ انہوں نے کہاکہ چونکہ گھنے جنگلات میں حملہ آوروں کو تلاش کرنا کافی کٹھن کام ہے جس کے پیش نظر اضافی دستوں کو جنگلی علاقوں میں تعینات کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ تین سے چار دہشت گردوں نے اس حملے کو انجام دیا جنہیں تلاش کرنے کی خاطر ہیومن اور ٹیکنیکی صلاحیتوں کو بروئے کارلایا جارہا ہے ۔
دفاعی ذرائع کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے دوران پتہ چلا ہے کہ لشکر طیبہ سے وابستہ ملی ٹینٹوں نے ہندوستانی فضائیہ کی گاڑیوں پر حملہ کیا ہے ۔
اس دوران حملہ آرو ں کے خاکے جاری کرتے ہوئے حکومت نے ان کے بارے میں کوئی بھی قابل عمل معلومات فراہم کرنے پر ۲۰ لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا گیا ہے۔