لیہہ//
لداخ پارلیمانی حلقہ کیلئے ہفتہ کے روز کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے دوران دو امیدواروں اور ایک آزاد امیدوار کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیئے گئے۔
لداخ حلقے کے ریٹرننگ آفیسر‘سنتوش سکھدیوے نے کہا کہ مسترد ہونے کے بعد اب صرف پانچ امیدوار میدان میں رہ گئے ہیں۔
۱۷۳ مربع کلومیٹر کے کل رقبے اور۸۲ء۱ لاکھ سے زیادہ رائے دہندگان کے ساتھ ملک کی سب سے بڑی لوک سبھا حلقہ لداخ لوک سبھا حلقہ میں انتخابات کے پانچویں مرحلے میں ۲۰ مئی کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔کاغذات نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ ۶مئی ہے۔
جانچ پڑتال کے بعد پانچ امیدواروں کے کاغذات نامزدگی درست پائے گئے جبکہ بی جے پی اور کانگریس کے امیدواروں اسٹینزن لکپا اور سمانلا ڈورجے نوربو کی نامزدگیاں منسوخ کردی گئیں۔
سکھدیوے نے کہا کہ آزاد امیدوار غلام نبی ضیاء کی نامزدگی بھی مسترد کردی گئی ہے جن کا فارم نامکمل پایا گیا تھا۔
باقی پانچ امیدواروں میں سے بی جے پی کے تاشی گیالسن اور کانگریس کے شیرنگ نامگیال لیہہ سے ہیں۔ تین آزاد امیدواروں محمد حنیفہ جان‘ سجاد حسین اور کاچو محمد فیروز کا تعلق کرگل سے ہے۔
تھوپستان چوانگ نے ۲۰۱۴ میں پہلی بار بی جے پی سے لداخ لوک سبھا سیٹ جیتی تھی۔انہوں نے ۲۰۱۸ میں پارٹی سے استعفیٰ دے دیا تھا اور فی الحال وہ لیہہ اپیکس باڈی کی سربراہی کر رہے ہیں، جو کرگل ڈیموکریٹک الائنس کے ساتھ مل کر ریاست کا درجہ بحال کرنے اور مرکز کے زیر انتظام علاقے میں آئین کے چھٹے شیڈول کی توسیع کے لئے تحریک چلا رہی ہے۔
بی جے پی۲۰۱۹ کے عام انتخابات میں جمیانگ شیرنگ نامگیال کے ذریعے اس نشست کو برقرار رکھنے میں کامیاب رہی تھی ، جنہوں نے اس بار ٹکٹ نہ ملنے کے بعد پارٹی کے خلاف کھل کر بغاوت کردی تھی۔تاہم وہ جمعہ کے روز پارٹی امیدوار گیالسن کی انتخابی مہم میں شامل ہوگئے جس سے پارٹی کیمپ میں ایک ہفتے سے جاری غیر یقینی صورتحال کا خاتمہ ہوا۔
کانگریس نے۱۹۶۷میں وجود میں آنے کے بعد سے اب تک چھ بار یہ سیٹ جیتی ہے ، سب سے زیادہ دو بار نیشنل کانفرنس اور تین بار آزاد امیدواروں نے کامیابی حاصل کی ہے۔ (ایجنسیاں)