جموں//
جموں وکشمیر کے کٹھوعہ ضلع کے جنگلی علاقے ڈگر بانی میں چھ ملی ٹینٹوں پر مشتمل دہشت گروں کے ایک گروپ کو دیکھا گیا جس کے بعد فوج ، پولیس نے بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کیا ہے ۔
معلوم ہوا ہے کہ ملی ٹینٹوں کو مار گرانے کی خاطر ہیلی کاپٹروں کی خدمات حاصل کی گئی ہیں ۔
ذرائع کے مطابق جنگلی علاقے میں سیکورٹی فورسز اور ملی ٹینٹوں کے درمیان کسی بھی وقت انکاونٹر متوقع ہے ۔
اطلاعات کے مطابق جموں وکشمیر کے کٹھوعہ ضلع کے پہاڑی علاقے ڈگر بانی میں دہشت گردوں کے ایک بڑے گروپ کو ٹریس کیا گیا ہے ۔
ذرائع نے بتایا کہ ڈرون کیمروں کی مدد سے چھ ملی ٹینٹوں پر مشتمل دہشت گردوں کے گروپ کو دیکھا گیا جس کے بعد سیکورٹی فورسز نے وسیع العریض جنگلی علاقے کو محاصرے میں لے کر لوگوں کے چلنے پھرنے پر پابندی عائد کی ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جنگلی علاقے میں رہائش پذیر لوگوں نے سیکورٹی فورسز کو بتایا کہ دہشت گردوں نے ان سے کھانے پینے کی اشیاء مانگی ۔انہوں نے کہاکہ دہشت گردوں کو مار گرانے کی خاطر ہیلی کاپٹروں کے ذریعے پیرا کمانڈوز کو جنگلی علاقے میں اتارا گیا ہے ۔
دفاعی ذرائع نے بتایاکہ بسنت گڑھ ادھم پور کے جنگلی علاقے میں وی ڈی ممبر پر فائرنگ کے بعد دہشت گردوں کا گروپ کٹھوعہ کے جنگلی علاقے کی طرف فرار ہوا۔انہوں نے کہاکہ کٹھوعہ کے ڈگر بانی پہاڑی علاقے کو سیکورٹی فورسز نے پوری طرح سے سیل کیا اور سینکڑوں کی تعداد میں فوج ، ایس او جی کے اہلکاروں کوجنگل کی اور روانہ کیا گیا ہے تاکہ ملی ٹینٹوں کو فرار ہونے کا کوئی موقع فراہم نہ ہو سکے ۔
ذرائع کے مطابق ڈرون کیمرے کے ذریعے ملی ٹینٹوں پر نظر گزر رکھی جارہی ہیں اور کسی بھی وقت انکاونٹر متوقع ہے ۔
دریں اثنا فوج اور پولیس کے سینئر آفیسران اس آپریشن کی از خود نگرانی کر رہے ہیں۔
ڈی آئی جی کٹھوعہ ، کور کمانڈر اور فوج کے سینئر آفیسران کٹھوعہ میں خیمہ زن ہیں ۔ کوشش کی جارہی ہے کہ ملی ٹینٹوں کو وہیں پر ڈھیر کیا جائے ۔
اس دوران جموںکشمیر کے ادھم پور ضلع کے بسنت گڑھ جنگلی علاقے میں بدھ کو مسلسل چوتھے روز بھی ملی ٹینٹ مخالف آپریشن جاری رہا۔
اطلاعات کے مطابق ادھم پور کے بسنت گڑھ جنگلی علاقے میں مفرور ملی ٹینٹوں کو ڈھونڈ نکالنے کی خاطر بدھ کے روز بھی تلاشی آپریشن جاری رہا۔
ذرائع نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے بسنت گڑھ، بانی، سیوج علاقوں کو بھی پوری طرح سے محاصرے میں لے کر فرار ہونے کے سبھی راستوں پر پہرے بٹھا دئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ادھم پور کے ساتھ ساتھ کٹھوعہ کے کئی علاقوں میں بھی سیکورٹی فورسز نے جگہ جگہ تلاشی آپریشن شروع کیا ہے ۔
ذرائع کے مطابق مقامی لوگوں نے ادھم پور اور کٹھوعہ کے جنگلی علاقوں میں ملی ٹینٹوں کے دو گروپوں کو دیکھا ہے جس کے بعد سیکورٹی فورسز نے ایک وسیع العریض جنگلی علاقے کو محاصرے میں لے رکھا ہے ۔
دفاعی ذرائع نے بتایا کہ جنگلی علاقے میں موجود دہشت گردوں کو مار گرانے کی خاطر سراغ رساں کتوں، ڈرون کیمروں کے ساتھ ساتھ ہیلی کاپٹروں کی بھی خدمات حاصل کی گئی ہے ۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے جنگلی علاقے میں کئی افراد کو دھر دبوچ کر سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا اور ان سے پوچھ تاچھ ہو رہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حال کے دنوں میں دہشت گردوں کے دو گروپ اس طرف آنے میں کامیاب ہوئے اور انہیں بسنت گڑھ اور کٹھوعہ کے جنگلی علاقوں میں اس وقت دیکھا گیا جب وہ چناب ویلی کی طرف جارہے تھے ۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ اے ڈی جی پی جموں آنند جین نے منگل کے روز ادھم پور جا کر وہاں دہشت گردوں کے خلاف چلائے جارہے آپریشن کے بارے میں سینئر آفیسران سے جانکاری حاصل کی ۔
اتوار کے روز جنگلی علاقے میں ملی ٹینٹوں اور وی ڈی جی ممبران کے درمیان آمنا سامنا ہوا اس کے بعد دہشت گردوں کا کئی پر اتہ پتہ نہیں چل سکا ہے ۔