منگل, مئی 13, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اہم ترین

کٹھوعہ میں موجودجنگجو گروپ کی تلاش۔۔علاقے میں ۶ جنگجوؤں کی موجودگی کا امکان ہے :سکیورٹی ایجنسیاں

بسنت گڑھ میں حملہ آور جنگجوؤں کی تلاش چوتھے روز بھی جاری

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2024-05-02
in اہم ترین
A A
پونچھ شہری ہلاکتیں:’قانونی کارروائی شروع‘
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

’آپریشن سندور بھارت کا دہشت گردی کیخلاف نیا معمول ہے‘

ہند پاک کا سرحد اور ایل او سی پر فوجیوں کی تعداد کم کرنے پر اتفاق

جموں//
جموں وکشمیر کے کٹھوعہ ضلع کے جنگلی علاقے ڈگر بانی میں چھ ملی ٹینٹوں پر مشتمل دہشت گروں کے ایک گروپ کو دیکھا گیا جس کے بعد فوج ، پولیس نے بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کیا ہے ۔
معلوم ہوا ہے کہ ملی ٹینٹوں کو مار گرانے کی خاطر ہیلی کاپٹروں کی خدمات حاصل کی گئی ہیں ۔
ذرائع کے مطابق جنگلی علاقے میں سیکورٹی فورسز اور ملی ٹینٹوں کے درمیان کسی بھی وقت انکاونٹر متوقع ہے ۔
اطلاعات کے مطابق جموں وکشمیر کے کٹھوعہ ضلع کے پہاڑی علاقے ڈگر بانی میں دہشت گردوں کے ایک بڑے گروپ کو ٹریس کیا گیا ہے ۔
ذرائع نے بتایا کہ ڈرون کیمروں کی مدد سے چھ ملی ٹینٹوں پر مشتمل دہشت گردوں کے گروپ کو دیکھا گیا جس کے بعد سیکورٹی فورسز نے وسیع العریض جنگلی علاقے کو محاصرے میں لے کر لوگوں کے چلنے پھرنے پر پابندی عائد کی ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جنگلی علاقے میں رہائش پذیر لوگوں نے سیکورٹی فورسز کو بتایا کہ دہشت گردوں نے ان سے کھانے پینے کی اشیاء مانگی ۔انہوں نے کہاکہ دہشت گردوں کو مار گرانے کی خاطر ہیلی کاپٹروں کے ذریعے پیرا کمانڈوز کو جنگلی علاقے میں اتارا گیا ہے ۔
دفاعی ذرائع نے بتایاکہ بسنت گڑھ ادھم پور کے جنگلی علاقے میں وی ڈی ممبر پر فائرنگ کے بعد دہشت گردوں کا گروپ کٹھوعہ کے جنگلی علاقے کی طرف فرار ہوا۔انہوں نے کہاکہ کٹھوعہ کے ڈگر بانی پہاڑی علاقے کو سیکورٹی فورسز نے پوری طرح سے سیل کیا اور سینکڑوں کی تعداد میں فوج ، ایس او جی کے اہلکاروں کوجنگل کی اور روانہ کیا گیا ہے تاکہ ملی ٹینٹوں کو فرار ہونے کا کوئی موقع فراہم نہ ہو سکے ۔
ذرائع کے مطابق ڈرون کیمرے کے ذریعے ملی ٹینٹوں پر نظر گزر رکھی جارہی ہیں اور کسی بھی وقت انکاونٹر متوقع ہے ۔
دریں اثنا فوج اور پولیس کے سینئر آفیسران اس آپریشن کی از خود نگرانی کر رہے ہیں۔
ڈی آئی جی کٹھوعہ ، کور کمانڈر اور فوج کے سینئر آفیسران کٹھوعہ میں خیمہ زن ہیں ۔ کوشش کی جارہی ہے کہ ملی ٹینٹوں کو وہیں پر ڈھیر کیا جائے ۔
اس دوران جموںکشمیر کے ادھم پور ضلع کے بسنت گڑھ جنگلی علاقے میں بدھ کو مسلسل چوتھے روز بھی ملی ٹینٹ مخالف آپریشن جاری رہا۔
اطلاعات کے مطابق ادھم پور کے بسنت گڑھ جنگلی علاقے میں مفرور ملی ٹینٹوں کو ڈھونڈ نکالنے کی خاطر بدھ کے روز بھی تلاشی آپریشن جاری رہا۔
ذرائع نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے بسنت گڑھ، بانی، سیوج علاقوں کو بھی پوری طرح سے محاصرے میں لے کر فرار ہونے کے سبھی راستوں پر پہرے بٹھا دئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ادھم پور کے ساتھ ساتھ کٹھوعہ کے کئی علاقوں میں بھی سیکورٹی فورسز نے جگہ جگہ تلاشی آپریشن شروع کیا ہے ۔
ذرائع کے مطابق مقامی لوگوں نے ادھم پور اور کٹھوعہ کے جنگلی علاقوں میں ملی ٹینٹوں کے دو گروپوں کو دیکھا ہے جس کے بعد سیکورٹی فورسز نے ایک وسیع العریض جنگلی علاقے کو محاصرے میں لے رکھا ہے ۔
دفاعی ذرائع نے بتایا کہ جنگلی علاقے میں موجود دہشت گردوں کو مار گرانے کی خاطر سراغ رساں کتوں، ڈرون کیمروں کے ساتھ ساتھ ہیلی کاپٹروں کی بھی خدمات حاصل کی گئی ہے ۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے جنگلی علاقے میں کئی افراد کو دھر دبوچ کر سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا اور ان سے پوچھ تاچھ ہو رہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حال کے دنوں میں دہشت گردوں کے دو گروپ اس طرف آنے میں کامیاب ہوئے اور انہیں بسنت گڑھ اور کٹھوعہ کے جنگلی علاقوں میں اس وقت دیکھا گیا جب وہ چناب ویلی کی طرف جارہے تھے ۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ اے ڈی جی پی جموں آنند جین نے منگل کے روز ادھم پور جا کر وہاں دہشت گردوں کے خلاف چلائے جارہے آپریشن کے بارے میں سینئر آفیسران سے جانکاری حاصل کی ۔
اتوار کے روز جنگلی علاقے میں ملی ٹینٹوں اور وی ڈی جی ممبران کے درمیان آمنا سامنا ہوا اس کے بعد دہشت گردوں کا کئی پر اتہ پتہ نہیں چل سکا ہے ۔
ShareTweetSendShareSend
Previous Post

کشتواڑ میں زلزلے کے ہلکے جھٹکے ، کوئی نقصان نہیں

Next Post

بارہمولہ :سجاد لون اورکاغذات نامزدگی داخل کئے

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آپریشن سندور بھارت کی دہشت گردی کے خلاف پالیسی ہے: وزیراعظم مودی
اہم ترین

’آپریشن سندور بھارت کا دہشت گردی کیخلاف نیا معمول ہے‘

2025-05-13
*پونچھ میں لائن آف کنٹرول پر ہندوستان اور پاکستان کی فلیگ میٹنگ منعقد
اہم ترین

ہند پاک کا سرحد اور ایل او سی پر فوجیوں کی تعداد کم کرنے پر اتفاق

2025-05-13
ٹرمپ کے گھر پر چھاپے کے دوران ’ٹاپ سیکرٹ‘ دستاویزات ضبط
اہم ترین

پاکستان اور انڈیا کو متنبہ کیا کہ لڑائی نہ روکی تو امریکہ تجارت روک دے گا: ٹرمپ

2025-05-13
ہماری لڑائی دہشت گردوں نہ کہ پاکستان کی فوج کے ساتھ تھی: بھارت
اہم ترین

ہماری لڑائی دہشت گردوں نہ کہ پاکستان کی فوج کے ساتھ تھی:بھارت

2025-05-13
پاکستانی گولہ باری سے بچنے کیلئے نقل مکانی کرنے والی ایل او سی کے رہائشیوں کی گھر واپسی شروع
اہم ترین

پاکستانی گولہ باری سے بچنے کیلئے نقل مکانی کرنے والی ایل او سی کے رہائشیوں کی گھر واپسی شروع

2025-05-13
دوسال بعد خانہ کعبہ اور مسجد نبویؐ میں اعتکاف کی اجازت
اہم ترین

حج۲۰۲۵:عازمین کی پروازوں کا سلسلہ ۱۴ مئی سے بحال ہوگا 

2025-05-13
ہماری لڑائی دہشت گردوں نہ کہ پاکستان کی فوج کے ساتھ تھی: بھارت
اہم ترین

ہم نے کیرانہ ہلز پر حملہ نہیں کیا‘ چاہے وہاں کچھ بھی ہو:فضائیہ

2025-05-13
نجی اسکولوں کو کمزور طبقوں کے بچوں کو مفت تعلیم فراہم کرنے کی ہدایت
اہم ترین

تعلیمی ادارے آج سے کھلیں گے

2025-05-13
Next Post
بارہمولہ :سجاد لون اورکاغذات نامزدگی داخل کئے

بارہمولہ :سجاد لون اورکاغذات نامزدگی داخل کئے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.