سرینگر/ یکم مئی
پی ڈی پی نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اننت ناگ، راجوری لوک سبھا سیٹ کے الیکشن ملتوی کرنے کے متعلق پیش کی گئی افسروں کی رپورٹ کو منظر عام پر لائے ۔
پارٹی کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر نعیم اختر نے بدھ کے روز یہاں پارٹی ہیڈ کوارٹر پر ایک پریس کانفرنس میں کہا”جن افسروں نے اس لوک سبھا سیٹ کے انتخابات ملتوی کرنے کے متعلق رپورٹ پیش کی ہے ہمارا مطالبہ ہے کہ اس کو منظر عام پر لایا جائے تاکہ ہم دیکھ سکیں کہ یہ افسر کس طرف ہیں“۔
اختر نے کہا”ہم 1987 کے راستے پر نہیں چلیں گے لیکن ہم بیٹھیں گے نہیں بلکہ آئین کے مطابق چل کر اپنے حقوق کے لئے لڑیں گے “۔
پی ڈی پی لیڈر کا کہنا تھا”بارش کی وجہ سے مغل روڈ ہی نہیں بلکہ قومی شاہراہ بھی ہفتوں تک بند رہتی ہے تو اس کو اہم کیوں بنایا گیا کیا آپ کو معلوم نہیں تھا کہ یہ خراب موسمی حالات کی وجہ سے بند رہتا ہے “۔
اخترنے الزام لگایا کہ بی جے پی اور الیکشن کمیشن ایک دوسرے کے ساتھ ملے ہوئے ہیں۔
پی ڈی پی لیڈر نے کہا کہ سال 1987 میں ہوئیں الیکشن دھاندلیوں سے نہ صرف کشمیریوں کی تین نسلیں متاثر ہوئیں بلکہ سیکورٹی فورسز اور پاکستان اور ہندوستان کی تین نسلوں کو بھی متاثر ہونا پڑا۔
اختر کا کہنا تھا”آج بی جے پی کے لئے مرہم لگانے کا اچھا موقع تھا لیکن ہمیں حق رائے دہی سے محروم رکھگا جا رہا ہے “۔
پی ڈی پی لیڈر نے کہا ”مرکزی حکومت نے پی ڈی پی کو ختم کرنے کے لئے یہاں نئی پارٹیاں بنائی اور نئے لیڈروں کو سامنے لایا“۔
اختر نے کہا کہ اننت ناگ ، راجوری لوک سبھا سیٹ کے لئے چار تسلیم شدہ پارٹیاں پی ڈی پی پی، نیشنل کانفرنس، کانگریس اور سی پی آئی (ایم) لڑ رہی ہیں جبکہ بی جے پی نے اپنا کوئی امیدوار کھڑا نہیں
کیا ہے ۔