سرینگر/ یکم مئی
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے اننت ناگ، راجوری لوک سبھا کے الیکشن موخر کرنے کو ایک سوچی سمجھی سازش سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد ووٹرں کے ایک بڑے طبقے کو حق رائے دہی کے استعمال سے محروم رکھنا ہے ۔
این سی نائب صدر نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا یہ فیصلہ سراسر غلط ہے کیونکہ یہ علاقہ پوری طرح سے منقطع نہیں ہوا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ یہ الیکشن بی جے پی کو فائدہ پہنچانے کے لئے موخر کئے گئے ۔
عمر نے ان باتوں کا اظہار بدھ کے روز جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے ڈورو علاقے میں ایک انتخابی ریلی کے حاشیہ پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
الیکشن کمیشن کی طرف سے اننت ناگ ، راجوری لوک سبھا سیٹ کے انتخابات کو موخر کرنے کے فیصلے کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا”الیکشن کمیشن کا یہ فیصلہ سراسر غلط ہے کیونکہ یہ علاقہ منقطع نہیں ہوا ہے ، بلکہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ صاحب اور میاں الطاف صاحب آج ہی الیکشن مہم چلانے کے لئے راجوری پہنچے“۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک سوچی سمجھی سازش ہے جس کے تحت ووٹروں کے ایک بڑے طبقے کو ووٹ ڈالنے سے محروم کیا جا رہا ہے ۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ یہ مطالبہ بی جے پی کا ہے جبکہ اس پارٹی کا کوئی امید وار اس سیٹ کے لئے نہیں لڑ رہا ہے اور نہ ہی پیپلز کانفرنس کا کوئی امید وار اس سیٹ سے کھڑا ہوا ہے ۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کانگریس کے ساتھ یہ پہلی مشترکہ ریلی نہیں ہے بلکہ اس سے پہلی بھی ہوئی ہیں اور آگے بھی ہوں گی۔
بی جے پی کے ایک لیڈر کی مبینہ ویڈیو کے بارے میں پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھا”لوگوں کو دھمکانا بی جے پی کی عادت ہے وہ ان عادتوں سے باز نہیں آسکتے ہیں“۔
این سی نائب صدر نے کہا”ہم الیکشن کمیشن سے انصاف کی امید رکھتے تھے لیکن جس طرح بی جے پی کو فائدہ پہنچانے کے لئے الیکشن ملتوی کئے گئے اب ان سے کوئی امید رکھنا ہماری غلط فہمی ہوگی۔“